سندھ ہائی کورٹ کا لاپتا افراد کی بازیابی کیلئے میڈیا پر تصاویر شائع کرنے کا حکم

219
missing persons

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے مختلف علاقوں سے لاپتہ ہونے والے افراد کی بازیابی کے لیے پرنٹ والیکٹرانگ میڈیا پر تصویریں شائع کرنے کا حکم دیتے ہوئے پولیس سے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے مختلف علاقوں سے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت نے پولیس ودیگر فریقین سے دریافت کیا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے سلسلے میں کیا پیش رفت ہوئی ہے جس پر تفتیشی افسر نے کہا ملک بھر کے مختلف حراستی مراکز اور دیگر ایجنسیوں کو خطوط ارسال کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ متعدد جے آئی ٹیز اور صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس بھی ہو چکے ہیں لیکن اب تک شہریوں کا کوئی سراغ نہیں ملا۔اس موقع پر پولیس نے بتایا کہ علی بہادر بہادرآباد اور انار گل سرجانی ٹاون سے لاپتا ہے، ارسلان الدین شریف آباد اور دیگر شہری کراچی کے مختلف علاقوں سے لاپتہ ہیں اور شہریوں کی بازیابی کے لیے بھرپور کوشش کی جارہی ہے۔

عدالت نے شہریوں کی تصاویر پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر شائع اور ٹریول ہسٹری(سفری معلومات) حاصل کر کے پیش کرنے کی ہدایت کردی۔عدالت نے درخواستوں کی سماعت 25 اپریل تک ملتوی کردی۔