آئی ایم ایف کا مطالبہ: تاجروں سے بجلی بلز کے ذریعے ٹیکس لینے کی اسکیم تیار

265
tax collection

اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر تاجروں سے بجلی بلز کے ذریعے ٹیکس وصول کرنے کی اسکیم تیار کرلی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے ایک اسکیم تیار کی گئی ہے، جس کے ذریعے تاجروں کو براہ راست بجلی کے بلوں کے ذریعے ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس ریونیو اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں اضافے کے لیے اور ملکی معیشت کو دستاویزی صورت میں لانے کے حوالے سے پرچون فروش تاجروں کے لیے منصوبہ بنایا ہے۔ اس اسکیم کے ذریعے ملک کے 35 لاکھ تاجروں کو بجلی کے بلوں کے ذریعے ٹیکس نیٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔

مجوزہ اسکیم آئی ایم ایف کے مطالبے پر تیار کی گئی ہے، جس پر عمل درآمد کے ذریعے سے ٹیکس دکان کے اصل مالک کے بجائے اس دکان میں کاروبار کرنے والے دکان دار سے قابل ٹیکس آمدن پر ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ ایف بی آر نے اس حوالے سے تاجروں کی سالانہ آمدن کو 12 حصوں میں تقسیم کرنے کی حکمت عملی تیار کی ہے۔

مجوزہ اسکیم نئے مالی سال (جولائی 2024ء تا جون 2025ء) کے بجٹ سے قبل لائے جانے کا امکان ہے، جس پر عمل کے لیے حکومت کی جانب سے احکامات جاری ہونے کا انتظار کیا جا رہا ہے۔علاوہ ازیں تاجروں سے ماہانہ ٹیکس بجلی بلز کے ذریعے وصول کرنے کی تجویز بھی زیرغور ہے۔ منظوری کی صورت میں بجلی کے بلز میں تاجروں کے لیے نیا کالم متعارف کرایا جائے گا۔

ذرائع ایف بی آر کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ کو مجوزہ پلان سے آگاہ کر دیا گیا ہے، جس پر عملدرآمد سے ریونیو میں اضافہ، معیشت کو دستاویزی شکل ملے گی۔