حماس کی جہدوجہد  انبیاء کی سرزمین فلسطین واپس لینے کی تحریک ہے، حافظ نعیم

868

حیدرآباد:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حماس کے مجاہدین کی تحریک مزاحمت،مسجد اقصیٰ کی آزادی اور  انبیاء کی سر زمین فلسطین واپس لینے کی تحریک ہے۔ یہ تحریک مزاحمت،ج انقلابی اور دنیا بھر کے باضمیر انسانوں کی تحریک ہے جسے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔

حیدرآباد کے تحت اسرائیل کی دہشت گردی، مظلوم و نہتے فلسطینی بچوں، خواتین پر بمباری کے خلاف، اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے کوہ نور چوک پر ”غزہ مارچ“سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ  نگراں وزیر اعظم،نواز لیگ، پیپلزپارٹی اور وہ پارٹیاں بھی سن لیں جو دو ریاستی حل کی بات کرتی ہیں، کوئی دوریاستی حل قبول نہیں بلکہ ایک ہی ریاست ہے اور وہ فلسطین کی ریاست ہے۔

انہوں نے کہاکہ پوری امت کے عوام اہل غزہ اور فلسطین کی حمایت میں احتجاج کررہے ہیں جبکہ عالم اسلام کے حکمران امریکا اور اسرائیل سے مراسم بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں، عالم اسلام کے حکمران سن لیں کہ اگر انہوں نے اسرائیل کے خلاف اہل فلسطین کی عملی مدد نہیں کی تو عوام انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ قراداد پاکستان کے وقت بھی یہ بات طے کی گئی تھی کہ اسرائیل کی ناپاک ریاست کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، نواز شریف کو بادشاہ سلامت بنا کر پیش کیا گیا ہے وہ بتائیں کہ انہوں نے فلسطین کی حمایت اور اسرائیل اور امریکا کی مذمت کی؟

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف نے اسرائیل اور امریکا کی مذمت نہیں کی اور حماس کی حمایت نہیں کی تو عوام انہیں ووٹ نہیں دیں گے،پورے ملک کے عوام عام انتخابات میں امریکی ایجنٹوں سے بدلہ لیں گے اورووٹ کے ذریعے انتقام لیں گے اور ان تمام پارٹیوں سے  بھی انتقام لیں گے جنہوں نے ملک کی معیشت کو تباہ و برباد کیا۔

مارچ میں شرکاء نے بڑا بینر اتھایا ہوا تھا جس پر ”القدس کا تحفظ ہمارا ایمان ہے“تحریر تھا۔مارچ میں بڑی تعداد میں مردو خواتین سمیت بچوں نے بھی شرکت کی،شر کاء نے ہاتھوں میں بینرز، پلے کارڈز اور فلسطینی پرچم بھی اٹھائے ہوئے تھے۔ ماتھوں میں سرخ رنگ کی پٹی باندھی ہوئی تھی جس پر ”لبیک یا اقصی“تحریر تھا۔