سائنسدانوں نے خراب جگر کو بچانے  کا نیا طریقہ متعارف کرادیا

634

ایڈنبرا: اسکاٹش سائنسدانوں نے خراب جگر کو بچانے  کا نیا طریقہ متعارف کرادیا۔

اسکاٹش سائنسدانوں نےکٹنگ ایج تھراپی کی مدد سے سِروہسس کا علاج بتایا ہے، جس میں چکنائی سے بھرپور غذائیں کھانے، شراب نوشی اور ہیپاٹئٹس بی اور سی کے طویل مدتی انفیکشنز کے سبب جگر خراب ہوجاتے ہیں۔

سائنسدانوں نے کہا کہ اس مرض میں مبتلا فرد کے خون کے نمونے لیے جاتے ہیں اور ان سے مونوسائٹس نامی سفید خلیے اخذ کیے جاتے ہیں، اس تمام پروسس سے مریض کی طبیعت تھوڑی بہتر ہوجاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحقیق  کے لیے 26 سِروہسس کے مریضوں کو اس علاج سے گزارا گیا اور اس سال ان کی کیفیت میں کوئی واضح خرابی رونما نہیں ہوئی لیکن 24 ایسے مریض جن کی یہ تھراپی نہیں کی گئی ان میں چار کی حالت تشویش ناک ہوئی اور تین کی موت واقع ہوئی۔