اسرائیل نے غزہ کے الشفاء اسپتال کو اجتماعی قبر میں تبدیل کر دیا

440

غزہ:اسرائیلی  افواج نے غزہ کا38دنوں سے  محاصرہ اور مسلسل بمباری کررہی ہے، جس کی وجہ سے الشفا اسپتال کا  ایندھن ختم ہو گیاہے، جس کے باعث اسپتال عملا غیر فعال ہوچکا ہے، مسلسل فائرنگ کی وجہ سے اسپتال میں ڈاکٹروں اور عملے کا آنا جانا بھی ممکن ہیں، اس دوران انتہائی نگہداشت کے 27 مریض اور 7 قبل ازوقت نوزائیدہ بچے شہید ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 1945 میں قائم ہونے والے الشفاء میڈیکل کمپلیکس میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی حقیقی تصویر کے بارے میں کمپلیکس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلیمہ کہتے ہیں کہ اسرائیل نے بجلی کاٹ کر الشفاء میڈیکل کمپلیکس کو نشانہ بنایاہے۔

قابض فوج کی جانب سے  طبی امداد کو دانستہ روکا جارہا ہے، پانی کی فراہمی بند کردی گئی ہے۔انتہائی نگہداشت میں 40 مریض ایسے ہیں جنہیں صرف چند  گھنٹوں کے اندر موت کے خطرے کا سامنا ہے اور ہماری طبی ٹیمیں مریضوں سے نمٹنے کے قابل نہیں۔ شہداء کی لاشیں درجنوں میں ہیں اور ہم انہیں دفن نہیں کر سکتے یا پھر اسپتال کے احاطے میں تدفین کرنے پر مجبور ہونگے۔

انہوں نے  میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ یہاں 39 نوزائیدہ بچے ہیں، جن میں سے 7 بچے  شہید ہوچکے ہیں جبکہ بچ جانے والے بچوں کو موت کے خطرات کا سامنا ہے۔

انہوں نے  بتایا کہ اسپتال کے مشکل حالات نے وہاں کے بے گھر افراد کو متاثرین کی لاشوں اور باقیات کے پاس سونے پر مجبور کر دیا ہے۔ کئی علاقوں میں میڈیکل ٹیمیں شہداء کی میتیں تدفین کی منتظر ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اب اسپتال کے گیٹ سے نکل کر قبروں تک پہنچنے کی صلاحیت نہیں رہی جس کی وجہ سے اسپتال انتظامیہ کو اجتماعی قبر کھود کر لاشوں اور جسم کے کچھ حصوں کو دفنانے پر مجبور ہونا پڑا۔

کئی چوراہوں میں مزید لاشیں  پڑی ہیں، جن میں بے گھر افراد کی لاشیں بھی شامل ہیں اور ہسپتال انتظامیہ ان کی تدفین کے انتظار میں صرف انہیں ڈھانپنے پر مجبور ہے۔

اقوام متحدہ اور عالمی ادارہ صحت کے علاقائی ڈائریکٹرز نے غزہ میں اسپتالوں کے خلاف اسرائیلی حملوں کو ختم کرنے کے لیے “فوری بین الاقوامی کارروائی” کا مطالبہ کیا۔

الشفاء اسپتال کے محاصرے کے بعد  حماس نے یرغمالیوں کے حوالے سے مذاکرات کو معطل کردیا ہے  جب کہ بنجمن نیتن یاہو نے اس حوالے سے کسی معاہدے تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا تھا۔

خیال رہے کہ  اسرائیلی جارحیت 38 ویں روز بھی جاری ہے، صہیونی فوجیوں کی مسلسل بماری سے شہید ہونے والے  فلسطینیوں کی تعداد 12 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ  ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ( ڈبلیو ایچ او ) نے اس بات کی تائید کی ہے کہ صہیونی فوجیوں کی اسپتال  کے محاصرے کے باعث ایندھن ختم ہونے کی وجہ سے اسپتال کے آئی سی یو کے تمام مریض دم توڑ گئے ہیں، انکیوبیٹرز میں موجود 5 بچوں نے بھی دم توڑ دیا ہے۔