‘سائفر کیس کی سماعت کرنیوالے جج کی تعیناتی شہباز شریف کابینہ نے منظور کی’

343

اسلام آباد: ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سائفر کیس کی سماعت کرنے والی آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج کی تعیناتی کے حوالے سے اپنا جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروا دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ جج کی تعیناتی کی منظوری سابق وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ نے دی تھی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کے خلاف سائفر کیس کی جیل میں سماعت کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی، جس میں درخواست گزار نے سائفر کیس کی سماعت کرنے والے آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے جج کی تعیناتی درست قرار دینے کے سنگل بینچ کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔

وزارت قانون کی جانب سے عدالت میں تحریری طور پر جواب جمع کروا دیا گیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سمری وزارت قانون نے بھجوائی تھی، جس کی منظوری شہباز شریف کی کابینہ نے دی تھی، جس پر انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کا جج تعینات کیا گیا۔

دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ 27 جون 2023ء کو وفاقی کابینہ نے انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کی تعیناتی منظور کی،  جس میں یہ کہیں نہیں لکھا کہ یہ تعیناتی آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج کی ہے، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ وزارت قانون کی جانب سے بھیجی گئی سمری کے پیراگراف نمبر 6 کی کلاز نمبر 3 میں یہ تحریر ہے۔

بعد ازاں عدالت نے ایف آئی اے، وزارت قانون اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے سائفر کیس میں جج کی تعیناتی اور جیل میں ہونے والے ٹرائل کو درست قرار دیا تھا۔