بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف ملک بھر میں احتجاج جاری

452

کراچی ، لاہور ، راولپنڈی: بجلی کے بلوں اور ان پر بھاری  ٹیکسوں کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی لہر جاری ہے، جس میں عوام اور تاجروں کی بڑی تعداد شریک ہوکر اپنا احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں۔

خبر رساں اداروں کے مطابق تاجر تنظیموں کی جانب سے بل ادا نہ کرنے کے علاوہ کاروبار بند کرنے  کے اعلانات کیے جا رہے ہیں ساتھ ہی کہا جا رہا ہے کہ اگر حکومت نے بجلی کے بھاری بلوں کے معاملے پر کوئی کردار ادا نہیں کیا تو بھرپور احتجاجی مہم ملک بھر میں جاری رہے گی۔

راولپنڈی میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر ثاقب رفیق و دیگر عہدداروں نے پریس کانفرنس کی، جس میں توانائی بحران اور بھاری بلز کے خلاف دوسرے تاجر رہنما بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ ثاقب رفیق نے پریس کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے حالیہ اقدامات سے تاجر برادری پریشان ہے۔ حکومت ایکسپورٹ بڑھانے کا کہہ رہی ہے، ایسے حالات میں یہ  کیسے ہوگا؟۔ ہمارے دفتر کا بل 21 لاکھ روپے آیا ہے۔ حکومت فوراً سے پہلے پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں کو کنٹرول کرے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ ذاتی اشیا بیچنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ پی آئی اے کے پہلے 11 طیارے گراؤنڈ اور اب 17 ہو گئے ہیں، اس کا خسارہ بھی عوام نے پورا کرنا ہے۔بجلی کا بل کرایہ دار کے کرایے سے بھی زیادہ آتا ہے۔ حکومت ٹیکس حصول کے لیے متبادل انتظامات کرے۔ حکومت سولرسسٹم کی حوصلہ افزائی کرے۔

تاجر رہنما سہیل الطاف نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے ملک میں لا اینڈ آرڈر صورت حال خراب ہونے نوبت   آ چکی ہے۔ نگراں حکومت کو مالی معاملات حل کرنے کی پاور مل گئی ہے۔ ملک میں احتجاج ہورہے ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی۔ میٹر ریڈرز کو لوگ پکڑ کر مارنا شروع ہوگئے ہیں۔ صورت حال ایسی ہے جیسے ملک ڈیفالٹ کرچکا ہے۔ چھوٹے اور بڑے تاجروں نے ہاتھ کھڑے کردیے ہیں۔ صورت حال کو سنبھالا نہ گیا تو حالات قابو سے باہر ہو جائینگے۔

پریس کانفرنس میں راولپنڈی چیمبر اور تاجر رہنماؤں نے منگل کے روز احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ احتجاجی ریلیاں کچہری چوک پہنچیں گی جہاں بڑا احتجاجی جلسہ ہوگا اور کاروبار بند کرکے تاجر 4 بجے احتجاج میں شامل ہوں گے۔

دوسری جانب انجمن تاجران بالاکوٹ نے بجلی بلز میں اضافہ مسترد کردیا ۔ تنظیم کی جانب سے بجلی کے بل جمع نہ کرنے اور پیر سے شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔ تاجر رہنماؤں نے کہا کہ ظالمانہ ٹیکسوں سے سفید پوش طبقہ شدید متاثر ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ کراچی، اسلام آباد، لاہور، ملتان، رحیم یار خان، کوئٹہ، پشاور، باغ، حیدر آباد سمیت ملک کے بیشتر چھوٹے بڑے شہروں میں بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ شہریوں کی بڑی تعداد اور تاجر تنظیمیں احتجاجی مظاہروں کے دوران بجلی کے بل نذر آتش کرتے ہوئے ادائیگی نہ کرنے کے اعلانات کررہے ہیں جب کہ تاجروں کی جانب سے کاروبار بند کرنے کے اعلانات بھی کیے جا رہے ہیں۔