اہل کراچی کے 50 ارب روپے کے الیکٹرک پر واجب الادا ہیں، حافظ نعیم

337

کراچی: حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اہل کراچی کے 50 ارب روپے کلا بیک کی مد میں کے الیکٹرک پر واجب الادا ہیں، یہ کمپنی مزید کام کی حقدار نہیں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کی زیر صدارت ادارہ نور حق میں مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں کراچی کے شہریوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں بے تحاشا اضافے، کے الیکٹرک کی جانب سے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز وسر چارج سمیت مختلف ٹیکسوں کی بھر مار کے باعث بھاری بلوں اور شہر میں اعلانیہ و غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ و اوور بلنگ سمیت بجلی کے دیگر مسائل اور شہریوں کو درپیش مشکلات و پریشانیوں کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں کے الیکٹرک کی نااہلی و ناقص کارکردگی، عوام کو بلا تعطل اور سستی بجلی کی فراہمی میں ناکامی اور معاہدے کے مطابق بجلی کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ نہ کرنے، ترسیلی نظام کو بہتر نہ بنانے کے باوجود سابقہ حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک کے لائسنس کی مدت میں 6ماہ کے عبوری اضافے کی منظوری کے فیصلے کی بھی شدید مذمت کی گئی۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک کسی صورت میں بھی اس کی حقدار نہیں ہے کہ  اس کو مزید کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ کے الیکٹرک 662ارب روپے کی این ٹی ڈی سی کی نا دہندہ ہے۔ سوئی سدرن گیس کے 177ارب روپے اور کلا بیک کی مد میں اہل کراچی کے 50ارب روپے بھی کے الیکٹرک کے ذمے واجب الادا ہیں۔

اجلاس میں مذکورہ بالا صورتحال اور شہریوں کے مسائل و جماعت اسلامی کے آئندہ لائحہ عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا اور اہم فیصلے اور اقدامات طے کیے گئے۔ حافظ نعیم الرحمٰن جمعرات کے روز صبح ساڑھے 10 بجے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کریں گے اور مشاورتی اجلاس کے فیصلوں و اقدامات اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔