فائلز صدارتی چیمبر میں ہیں، ریکارڈ پیش کرکے بیگناہی ثابت کروں گا، سیکریٹری کا خط

409
speculations

اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی کے سیکرٹری  وقار  احمد نے صدر کو خط لکھ دیا ہے۔خط میں وقار احمدکا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے میری خدمات واپس کردیں لیکن میں حقائق سامنے رکھنا چاہتا ہوں، ایسا  تاثر دیا گیا کہ سیکرٹری مذکورہ بلوں سے متعلق کسی بے ضابطگی کا ذمہ دار ہے۔

 وقار احمدکے مطابق پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2 اگست کو ایوان صدر میں وصول ہوا،  صدر مملکت کو یہ بل تین اگست کو بھیج دیا گیا، حقائق واضح ہیں نہ میں نے بلز کے معاملے میں تاخیر کی اور  نہ بے قاعدگی اور نہ صرف نظر، حقیقت یہ ہیکہ فائلز ابھی بھی صدارتی چیمبر میں موجود ہیں۔

 وقار احمدکا کہنا ہے کہ  صدرکا سیکریٹری کی خدمات واپس کرنیکا فیصلہ انصاف پر مبنی نہیں، صدر مملکت نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی نہ منظوری دی نہ تحریری طور پر واپس پارلیمنٹ بھیجنے کوکہا، مذکورہ فائل 21 اگست تک سیکرٹری کے آفس میں واپس نہیں بھجوائی گئی۔

وقار احمد نے صدر مملکت سے درخواست کی ہیکہ وہ  ایف آئی اے یا کسی بھی ایجنسی سے تحقیقات کرالیں، انکوائری کروا کر اگرکسی نے کوتاہی کی ہے تو ذمہ داری ڈالی جائے، اگر سپریم کورٹ یا کسی عدالت نے بلایا تو میں ریکارڈ کے ساتھ جا کر حقائق بتاں گا، میں ریکارڈ پیش کرکے اپنی بیگناہی ثابت کروں گا۔

وقار احمد کا کہنا ہیکہ میں نے ایوان صدرکے دفترکے وقار کو کم نہیں کیا،  آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل 8 اگست کی شام آفس بند ہونے کے بعد ایوان صدر کو وصول ہوا، آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل 9 اگست کو صدر مملکت کو بھجوایا گیا، صدر مملکت ان دونوں بلز  پر حقائق اچھی طرح جانتے ہیں، میں حلف پر بیان دینے کو تیار ہوں، صدر مملکت سے درخواست ہیکہ میری خدمات واپس کرنیکا خط واپس لیں۔

خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے سیکرٹری وقار احمد کی خدمات واپس کردی ہیں۔سیکرٹری کی تبدیلی کا فیصلہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ترمیمی ایکٹ پر صدر کے گزشتہ روز کے بیان کے تناظر میں کیا گیا۔