پاکستان نرسنگ کونسل کے انکوائری زدہ اسسٹنٹ رجسٹرار کا عہدے میں توسیع کیلئے سیاسی اثر رسوخ کا استعمال

659
Nursing Council

کراچی (رپورٹ: حماد حسین) پاکستان نرسنگ کونسل کے انکوائری زدہ اسسٹنٹ رجسٹرار نے این او سی اور ایکسٹیشن کے لئے سیاسی اثر رسوخ استعما ل کرنا شروع کر دیا ہے ۔وفاقی حکومت نے سیکریٹری کے عہدے پر تعینات کیا تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے اگلی سماعت تک نوٹیفکیشن معطل کر دیا ۔25 جولائی کو وفاقی حکومت نے این او سی کے لئے پاکستان نرسنگ کونسل کو اعتماد میں لئے بغیر سفارش کر دی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان نرسنگ کونسل کے معطل اسسٹنٹ رجسٹرار نے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن سے 3 سال کے ایکسٹیشن کے لئے مدد مانگ لی۔ ذرائع کے بقول سیاسی اثر رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے محکمہ صحت سندھ سے این او سی کے لئے بھی وفاقی حکومت سے درخواست کر دی، وفاقی حکومت نے چند روز قبل سابق  اسسٹنٹ رجسٹرار مشتاق سومرو کو سیکریٹری پاکستان نرسنگ کونسل تعینات کیا تھا تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج ہونے کے بعد ہائی کورٹ نے اگلی سماعت تک نوٹیفکیشن کو معطل کر دیا، کورٹ میں کیس چیلنج ہونے کے باوجود وفاقی حکومت کی جانب سے سفارش کی جا رہی ہے، سیاسی اثر ورسوخ استعمال کرتے ہوئے محکمہ صحت سندھ کو سفارش کے لئے لیٹر ارسال کروا دیا، موصول دستاویزات کے مطابق اسسٹنٹ رجسٹرار نےنیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن کو درخواست لکھی۔

ذرائع کے مطابق درخواست میں کہا گیا کہ میں محکمہ صحت سندھ کا ملازم ہوں  اورمیرا 2 سال کے لئے پاکستان نرسنگ کوسنل  میں اسسٹنٹ رجسٹرار تبادلہ کیا گیا تھا ،میری آپ سے گزارش ہے کہ محکمہ صحت سندھ کو سفارش کر کے میرا 3 سال کے لئے ایکسٹیشن کیا جائے اور اسسٹنٹ رجسٹرار کے عہدے پر تعینات کیا جائے۔

ذرائع نے بتایا کہ اسسٹنٹ رجسٹرار کو اپنے عہدے سے ہٹایا گیا لیکن اس کے باوجود نیشنل ہیلتھ سروسز میں  اپنی ایکسٹیشن کے لئے درخواست جمع کروا چکے ہیں، اسسٹنٹ رجسٹرار مشتاق سومرو ایف آئی آر، تحفظ ایکٹ کے تحت وفاقی محتسب اعلی میں کیس اور ایک انکوائری میں الزام بھی ثابت ہو چکا ہے۔

پاکستان نرسنگ کونسل کی رجسٹرار کے لیٹر نمبر PNC No F-11-Admin-2023/724میں لکھا گیا کہ مشتاق سومرو  حیدرآباد میں جعلی نرسنگ انسٹی ٹیوٹ کی رجسٹریشن میں ملوث پایا گیا تھا اور انکوائری کے دوران ان پر الزامات ثابت ہوئے تھے  جبکہ مشتاق احمد سومرو کے خلاف پی این سی کی خاتون افسر کو ہراساں کرنے کی ایف آئی آر بھی درج ہوئی جس میں وہ اس وقت ضمانت پر ہیں۔