ایکنک نے ملک میں مختلف وزارتوں کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی

304
ایکنک نے ملک میں مختلف وزارتوں کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی

اسلام آباد: قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک )نے ملک میں مختلف وزارتوں کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی ۔

وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت بدھ کو قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کا اجلاس منعقد ہوا، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال، ایس اے پی ایم برائے خزانہ طارق باجوہ، ایس اے پی ایم برائے ریونیو طارق محمود پاشا، وفاقی سیکرٹریز اور وفاقی اور صوبائی وزارتوں کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

کمیٹی نے وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے ایک منصوبے پر غور کیا اور اس کی منظوری دی جس کا عنوان وزیراعظم لیپ ٹاپ سکیم ہے، اس پر اسلام آباد میں ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے ذریعے 16,801.230 ملین روپے کی لاگت آ ئے گی، یہ منصوبہ دو سال یعنی 2023-2025 میں مکمل ہونا ہے۔ ایکنک نے ایوی ایشن ڈویژن کے ایک پراجیکٹ پر بھی غور کیا اور اس کی منظوری دی جس کا عنوان ہے پاکستان میں پی ایم ڈی کی ہائیڈرومیٹ سروسز کی جدید کاری (ایم ایچ ایس پی)  کی14,498.875 لاگت سے مکمل کیا جائے گا ۔

پاکستان کے محکمہ موسمیات کی طرف سے پورے ملک میں ملین لاگت آئے گی، اس منصوبے کی مالی اعانت عالمی بینک نے پوسٹ فلڈ 2022 ری کنسٹرکشن پروگرام کے ایک جزو کے طور پر کی ہے، وزارت آبی وسائل کا ایک پروجیکٹ جس کا عنوان ہے K-IV پروجیکٹ کی بہتری کے لیے پانی کی ضرورت کلری باغ فیڈر اور کینجھر جھیل  کرلی باغ فیڈر اپر فیز-I پروجیکٹ کی سادہ سیمنٹ کنکریٹ (پی سی سی) لائننگ ضلع جامشورو اور میں شروع کی جائے گی۔

صوبہ سندھ کے ٹھٹھہ پر بھی غور کیا گیا اور اس کی منظوری دی گئی، پراجیکٹ کی لاگت کا تخمینہ 39,942.559 ملین روپے اور یہ وفاقی اور صوبائی حکومت (حکومت سندھ) کے ذریعہ 50:50 شیئرنگ کی بنیاد پر فنانس کیا جانا ہے۔

اس منصوبے پر حکومت سندھ کے محکمہ آبپاشی کی جانب سے عمل درآمد کیا جانا ہے۔ ایکنک نے حکومت پنجاب کے لاہور رنگ روڈ-سدرن لوپ (SL-3) رائیونڈ روڈ سے ملتان روڈ تک سڑک کی تعمیر کے عنوان سے ایک منصوبے پر غور کیا اور اس کی منظوری دی، وفاق کے بغیر 17,785.850 ملین روپے مختص کیے ۔اس منصوبے کو صوبہ پنجاب کے ضلع لاہور میں سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ گورنمنٹ کے ذریعے عمل میں لایا جانا ہے،حکومت پنجاب اے ڈی پی کی طرف سے مالی امداد کی جائے گی۔

ایکنک نے وزیراعظم کے قومی پروگرام برائے سولرائزیشن ایگریکلچر ٹیوب ویلز پنجاب، سندھ، کے پی کے، اور بلوچستان کے عنوان سے پراجیکٹ کے حوالے سے وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کی سمری پر بھی غور کیا اور اس کی منظوری دی اور چھوٹے ڈیموں، تالابوں پر موجودہ پمپنگ سسٹم کو شامل کرنے کی اجازت دی۔

ایکنک نے وزارت مواصلات کے ایک منصوبے پر بھی غور کیا گیا اور اسے منظور کیا گیا جس کا عنوان ہے خوازہ خیلہ  بیشام ایکسپریس وے (48 کلومیٹر) کی تعمیر ہے۔ 79,130.878 ملین روپے خرچ کئے جائیں گے، اس منصوبے پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی صوبہ کے پی کے کے شانگلہ اور سوات کے اضلاع میں عملدرآمد کرے گی، اس منصوبے کو مکمل طور پر وفاقی پی ایس ڈی پی کے ذریعے مالی اعانت فراہم کی جائے گی۔

وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی وزارت کا ایک اور منصوبہ پاکستان ایجوکیشن فنڈ کے عنوان سے زیر غور آیا اور اس کی اصولی طور پر منظوری دی گئی، ہائر ایجوکیشن کمیشن، NEST، اور M/o FE&PT کے ذریعے پورے پاکستان میں 14000 ملین لاگت آئے گی۔ اس منصوبے کو وظائف فراہم کرنے کے لیے وفاقی PSDP 2023-24 کے ذریعے مالی اعانت فراہم کی جائے گی۔ وزارت مواصلات کا ایک اور منصوبہ لاہور-ساہیوال-بہاولنگر موٹر وے (295 کلومیٹر) فیز-I کے عنوان سے بھی زیر غور آیا اور اس کی منظوری دی۔263,795.863 روپے کی لاگت آ ئیے گی۔

صوبہ پنجاب کے اضلاع بہاولپور، قصور، لاہور، اوکاڑہ، پاکپتن، ساہیوال کو ملائے گی ۔ اس منصوبے کی مالی اعانت وفاقی پی ایس ڈی پی سے کی جائے گی ۔