واشنگٹن میں پاکستان کی ملکیتی عمارتوں کے عدم استعمال سے کروڑوں روپے نقصان کا انکشاف  

333
 واشنگٹن میں پاکستان کی ملکیتی عمارتوں کے عدم استعمال سے کروڑوں روپے نقصان کا انکشاف  

اسلام آباد: واشنگٹن میں پاکستان کی ملکیتی عمارتوں کے عدم استعمال سے کروڑوں روپے نقصان کا انکشاف ہوا ہے،حکومت کی ملکیتی عمارتیں 2019-20 کے دوران کرائے پر نہیں دی گئیں اور خالی رہیں،اگران عمارتوں کو مشن کے ملازمین استعمال کرسکتے توحکومت کو 6لاکھ 42ہزار348ڈالر کے برابر فائدہ ہوتا۔

دستاویزات کے مطابق آڈٹ نے نومبر 2021 میں اس بے ضابطگی کی نشاندہی کی گئی تھی،وزارت خارجہ نے جواب دیا کہ میساچوسٹس ایونیو میں عمارت کو ثقافتی تقریب کی میزبانی کے لیے استعمال کیاجاتا ہے،وزارت نے جواب دیا کہ عمارت کو کرائے پر دینے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔

وزارت نے کہا حکومت نے آر اسٹریٹ کی عمارت کو بیچنے کا فیصلہ کیا ہے،وزارت نے کہا مشن نیمناسب خریدار کے لییریئل اسٹیٹ ایجنٹ کی خدمات حاصل کی ہیں،ڈی اے سی نیعمارتوں کو کرائے پردینے اوربیچنے کے لیے وزارت کی کوششوں کا ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کی،انتظامیہ کے جواب میں کہا گیا۔

عمارتوں کو سفارتخانے نے چانسری کیاحاطے کے طور پراستعمال کیا تھا، انتظامیہ کے مطابق عمارتوں کو دفترکے طور پراستعمال کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا،اگرمشن ان عمارتوں کورہائش کے لئے تبدیل کرتا ہے تو اس سے سرکاری خزانے پر اہم مالی اثرات مرتب ہوں گے۔

مشن ثقافتی اور سیاحت کے فروغ کی تقریبات کی میزبانی کے لئے ماس ایونیو کی عمارت کو استعمال کرتا ہے،مشن نے ایک ریئل اسٹیٹ ایجنٹ کی خدمات حاصل کی ہیں تاکہ آراسٹریٹ پراپرٹی کے لیے مناسب خریدار کی شناخت کی جا سکے۔