ایشیا کپ کی میزبانی چھینی گئی تو ورلڈ کپ کا بائیکاٹ کر سکتے ہیں:نجم سیٹھی

671

لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہا کہ اس بات کا بہت حقیقی امکان” ہے کہ اگر پاکستان ایشیا کپ کی میزبانی کے حقوق کھو دیتا ہے تو وہ اس سال بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ کا بائیکاٹ کر دے گا۔ 

 رائٹرز کو بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ”دو طرفہ کرکٹ پچھلی دہائی کے دوران ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تلخ سیاسی تعلقات کا ایک نقصان رہا ہے اور پڑوسی ممالک اب ایک دوسرے سے صرف غیر جانبدار مقامات پر ملٹی ٹیم ایونٹس میں کھیلتے ہیں۔ بھارت نے حفاظتی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے ستمبر میں ایشیا کپ کے لیے پاکستان کا سفر کرنے سے انکار کر دیا ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انہیں متحدہ عرب امارات میں اپنے میچ کھیلنے کی پیشکش کی ہے جسے “ہائبرڈ ماڈل” کا نام دیا گیا ہے۔ جبکہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے ابھی تک اس پیشکش کا باضابطہ جواب نہیں دیا ہے، بھارت چاہتا ہے کہ پورا ٹورنامنٹ پاکستان سے باہر ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال بھارت میں ہونے والے 50 اوورز کے ورلڈ کپ کے ساتھ ساتھ پاکستان میں ہونے والی 2025 کی چیمپئنز ٹرافی پر بھی اس کے سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ “وہ چاہتے ہیں کہ تمام میچز غیر جانبدار مقام پر ہوں،” “بی سی سی آئی کو ایک اچھا، عقلی فیصلہ لینا چاہیے تاکہ ہمیں آگے بڑھنے میں کوئی پریشانی نہ ہو۔ “ہندوستان کو ایسی صورتحال کی طرف نہیں دیکھنا چاہئے جہاں ہم ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کا بھی بائیکاٹ کریں اور پھر ہندوستان چیمپئنز ٹرافی کا بائیکاٹ کرے۔ “یہ بہت بڑی گڑبڑ ہو گی۔” سری لنکا اور بنگلہ دیش بھی گرمی اور رسد کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے متحدہ عرب امارات میں کھیلنے کے خلاف آئے ہیں، جس سے مقامی میڈیا میں یہ قیاس آرائیاں بڑھ رہی ہیں کہ ایشین کرکٹ کونسل پورے ٹورنامنٹ کو پاکستان سے باہر منتقل کرنے پر غور کر سکتی ہے۔ سیٹھی نے کہا کہ یہ “قابل قبول نہیں” اور اس بات کی تصدیق کی کہ اگر ایسا ہوا تو پاکستان ورلڈ کپ کا بائیکاٹ کر سکتا ہے۔ “یقینا یہ ایک بہت ہی حقیقی امکان ہے “۔

 سیٹھی نے کہا کہ کیا ہندوستان کو ایشیا کپ کے لیے ہائبرڈ ماڈل سے اتفاق کرنا چاہیے، پاکستان اکتوبر اور نومبر میں ہونے والے ورلڈ کپ میں اپنی ٹیم کے لیے باہمی شرائط کی توقع کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ہندوستان میں اپنی ٹیم کے لیے بھی سیکورٹی خدشات ہیں۔ “لہذا پاکستان کو اپنے میچ ڈھاکہ یا میرپور، یا یو اے ای یا سری لنکا میں کھیلنے دیں۔ “یہ آگے بڑھنے کا حل ہے، جب تک کہ ہندوستان پاکستان سے، پاکستان میں اور پاکستان سے باہر، دو طرفہ طور پر کھیلنے پر راضی ہوجائے۔” بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ فوری طور پر تبصرہ کے لیے دستیاب نہیں تھے لیکن نہ ہی ہندوستانی بورڈ اور نہ ہی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کہا ہے کہ وہ ورلڈ کپ کے کسی بھی میچ کو ہندوستان سے باہر منعقد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔