اقوام متحدہ کی شام اور ترکی کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی امدادی کارروائیاں جاری

569

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ ترکی کے زلزلے سے متاثرہ علاقے میں تقریبا 130 بین الاقوامی سول امدادی ٹیمیں کام کر رہی ہیں جبکہ مزید 57 امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ ہو چکی ہیں۔اقوام متحدہ نے ترکی اور شام کے کچھ حصوں میں آنے والے تباہ کن زلزلے  کے بعد ہنگامی ٹیموں اور امدادی کارروائیوں کو متحرک کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہواہے۔

انہوں نے کہا کہ ترک حکومت کی درخواست پر مربوط امدادی کارروائیوں میں تعاون کیلئے اقوام متحدہ کی 50 رکنی ڈیزاسٹر اسیسمنٹ اور کوآرڈینیشن ٹیمیں غازیان تیپ اور متاثرہ علاقے کے چار مراکز میں تعینات کی جا چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ایک اور ڈیزاسٹر اسسمنٹ اور کوآرڈینیشن ٹیم شام پہنچ گئی ہے جہاں وہ حلب، حمص اور لاذقیہ میں امدادی سرگرمیاں انجام دے رہی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ہم سرحد پار امدادی کارروائیوں کے ذریعے امداد کو تیزی سے بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں کیونکہ زلزلے کے بعد انسانی ضروریات بہت زیادہ ہیں۔

اقوام متحدہ کے امدادی قافلے نے پیر کو آنے والے زلزلے کے بعد جمعہ کو ترکی سے شمال مغربی شام میں باب الحوا کراسنگ کو عبور کیا۔ قافلہ 14 ٹرکوں پر مشتمل تھا جو پناہ گاہوں اور غیر خوراک کی اشیا سے لدے ہوئے تھے۔

اسٹیفن ڈوجارک نے روزانہ کی پریس بریفنگ میں بتایا کہ یہ امدادی سامان مہاجرین کی بین الاقوامی تنظیم نے فراہم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی تنظیمیں شام میں فوری امدادی کوششوں میں تعاون کر رہی ہیں جن میں خوراک اور غیر خوراکی اشیا، بوتلوں میں پانی، ادویات، ابتدائی طبی امداد اور صدمے  سے بحالی کی دیکھ بھال، خواتین کیلئے حفظان صحت کی کٹس اور دیگر حفاظتی  سامان کی فراہمی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام نے زلزلے کے بعد پہلے چار دنوں میں ترکی اور شام میں1 لاکھ 15 ہزار لوگوں کو فوری طور پر خوراک کی امداد پہنچائی جبکہ تقسیم اب بھی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے دونوں ممالک کو صدمے سے بحالی اور ہنگامی سرجری کا 72 میٹرک ٹن سامان فراہم کیا ہے تاکہ جاری امدادی کوششوں میں مدد کی جا سکے۔