ترکیہ،شام میں زلزلے میں 24 ہزار زائد افراد جانبحق ،85 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوگئے

455

انقرہ / دمشق: ترکیہ اور شام میں 6 فروری میں آنے والے زلزلے میں جاں بحق افراد کی تعداد 24 ہزار سے تجاوز کرگئی اور 85 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں جب کہ ریسکیو آپریشن میں اب بھی لوگوں کو معجزاتی طور پر زندہ نکالا جا رہا ہے جس کی تصاویر دیکھ کر ہر آنکھ اشکبار ہوگئی۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق ترکیہ میں زلزلے سے 22 ہزار سے زائد جبکہ شام میں 3 ہزار سے زیادہ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اور 85 ہزار سے زائد شہری زخمی ہیں۔

 ترکیہ اور شام میں تین روز قبل 7.8 شدت کے قیامت خیز زلزلے کے بعد 8 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد شدید سردی میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا کی قلت ہوگئی۔

 6 فروری سے جاری ریسکیو آپریشن کے دوران تاحال ملبے سے لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دونوں ممالک میں زلزلے سے ہونے والی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 50 ہزار تک بھی جا سکتی ہے۔

 دوسری جانب ملبے سے معجزاتی طور پر زندہ افراد کو بھی نکالا جا رہا ہے۔ چار دن بعد ملبے تلے دبے 10 دن کے بچے اور اس کی ماں کو زندہ نکالنے پر رضاکاروں کے حوصلے بلند ہوگئے اور لوگوں کے زندہ ملنے کی امیدیں جاگ اٹھیں۔ جیسے ہی ملبے کے ڈھیر سے کسی زندہ شخص کا نکالا جاتا ہے فضا اللہ اکبر اور الحمد اللہ کے نعروں سے گونج اٹھتی ہے۔

 ہر چہرے پر خوشی واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔ ترکیہ اور شام میں زلزلے میں 5 ہزار سے زائد بلند و بالا رہائشی عمارتیں مٹی کا ڈھیر بن گئیں اور اسی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ معذور ہونے والوں کی تعداد بھی کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔

 زلزلے میں چند نوزائیدہ بچے ملبے کے ڈھیر میں دبنے کے باوجود معجزاتی طور پر دو دو اور تین تین دن کے بعد زندہ حالت میں نکالے گئے۔ یہ مناظر دیکھ کر ہر ایک کی آنکھ اشکبار ہوگئی۔ بڑے بہن اور بھائیوں کے جذبہ ایثار کی مثالیں بھی دیکھنے کو ملیں۔