قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

394

یاد کرو وہ وقت جب ان سے کہا گیا تھا کہ اِس بستی میں جا کر بس جاؤ اور اس کی پیداوار سے حسب منشا روزی حاصل کرو اور حطۃ حطۃ کہتے جاؤ اور شہر کے دروازے میں سجدہ ریز ہوتے ہوئے داخل ہو، ہم تمہاری خطائیں معاف کریں گے اور نیک رویہ رکھنے والوں کو مزید فضل سے نوازیں گے‘‘۔ مگر جو لوگ اْن میں سے ظالم تھے اْنہوں نے اْس بات کو جو اْن سے کہی گئی تھی بدل ڈالا، اور نتیجہ یہ ہوا کہ ہم نے ان کے ظلم کی پاداش میں ان پر آسمان سے عذاب بھیج دیا۔ (سورۃ الاعراف: 161تا162)

سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے ، رسول اللہؐ نے فرمایا: تم لوگ اللہ کی عظمت کا جو ذکر کرتے ہو، یعنی تسبیح (سْبحَانَ اللہ) تہلیل (لَا اِلہَٰ اِلَّا اللہ) اور تحمید (اَلحَمدْللہ) کے الفاظ کہتے ہو، تو یہ الفاظ عرش کے اردگرد چکر لگاتے ہیں۔ ان کی بھنبھناہٹ جیسی آواز ہوتی ہے جیسے شہد کی مکھیوں کی بھنبھناہٹ۔ اور یہ اللہ کے حضور اپنے کہنے والے کا ذکر کرتے ہیں۔ کیا تم نہیں چاہتے کہ (اللہ کے حضور) تمہارا ذکر ہوتا رہے؟ (ابن ماجہ)