کراچی میں بلدیاتی الیکشن ملتوی کروانے کی سازش ہورہی ہے،حافظ نعیم الرحمن

512

کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کے لیے رات کی تاریکی میں سازش ہورہی ہے، پیپلزپارٹی،ایم کیو ایم اور اس میں اب نون لیگ بھی شامل ہو رہی ہے،ملک معاشی طور پر نازک دور سے گزر رہا ہے ایسے میں عوام کے ٹیکس کے پیسے سے خصوصی طیارے کرکے کراچی تشریف لائیں ہیں،بلاول ہاؤس اور بہادرآباد سازشوں کا گڑھ بن گئے۔

ایم کیوایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان بلدیاتی الیکشن میں ہونے والے گٹھ جوڑ پر ردعمل میں دفتر جماعت اسلامی ادارہ نور حق کراچی میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن پندرہ جنوری کو ہونے چاہئیں چوبیس گھنٹےمیں پیپلز پارٹی  خط واپس لے نہیں تو سی ایم ہاؤس پر دھرنا دیں گے ،خالد مقبول کو اب مہاجر قوم کے مینڈیٹ کا بہت خیال آرہا ہے ،پیپلز پارٹی جو اس وقت کر رہی ہے اس میں ایم کیو ایم برابر کی شریک ہے ،نیشنل ایکشن پلان پر اب تک عمل کیوں نہیں ہوا ۔؟

انہوں نے کہا کہ آٹھ جنوری کو ہونے والے جلسہ میں تمام پارٹی کے ورکرز کو دعوت دیتا ہوں آئیں اس میں شرکت کریں ،کراچی کےحقوق کی جدوجہد کرتے رہینگے ،سن لو! ہم مزاحمت کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیسوری صاحب اپائنمنٹ کیسے ہوئی سب جانتے ہیں ،گورنر صاحب جو باتے کر رہے تھے اس پرکوئی عمل نہیں ہو رہا ،حیرت ہوئی جب صدر صاحب کو خط لکھا  کہ گور نر کا اپائنمنٹ ہے تو میں کہتا ہوں جب اپائنمنٹ ہوا صدر صاحب نے کیوں کیا ؟کیونکہ صدر صاحب تو پی ٹی آئی والے ہیں پھر کراچی کے لیے ایسا کیوں ہوا ؟۔

انہوں نے کہا کہ علاج کی سہولت اس شہر میں نہیں ،ہر مسلک اور ہر زبان بولنے والا انسان پریشان ہو رہا ہے ،شہر کا بیڑہ غرق کر دیا ہے ہر علاقہ کھدا ہوا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ،کے فور کا منصوبہ گزشتہ سترہ سال سے پینڈنگ ہے،جو معاہدہ انھوں نے کیا تھا جو ناصر شاہ نے پڑھ کر سنایا تھا اس پر عمل کریں

ان کا کہنا تھا کہ اگر بات کی جائے کراچی کے امن کی تو پولیس پہلی ہی ناکام رہی ہے اور اب رینجرز کہتی ہے ہمارے پاس اختیار نہیں ہے اگر رینجرز کے پاس اختیارات نہیں ہیں تو پھر آپ کراچی میں کیوں ہیں ؟۔