مذاکرات کی جگہ پرامن مظاہرین پر کریک ڈاؤن کرنا ناقابل فہم ہے، لیاقت بلوچ

583

کوئٹہ:نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان سیکریٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پرامن مظاہرین سے مذاکرات کرنے کی بجائے ان پر کریک ڈاؤن کرنا ناقابل فہم ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ گوادر میں ”حق دو تحریک”کے تحت مولانا ہدایت الرحمن بلوچ اور حسین وڈیلہ کی قیادت میں گوادر کے عوام کے جائز مطالبات کے حل کے لئے گزشتہ دو ماہ سے جاری پرامن احتجاجی دھرنا کو طاقت کے ذریعے کچلنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  گوادر کے لوگوں کے وہ مطالبات ہیں جن پر صوبائی، وفاقی حکومتوں اور دیگر اداروں نے ایک دستخط شدہ معاہدہ کر کے حل کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اب ان طے شدہ معاملات پر عملدرآمد کرانے کی بجائے صوبائی، وفاقی حکومتیں اور دیگر حکام اپنے وعدے سے مکر گئے جس پر گوادر کے عوام دوبارہ دھرنا دینے پر مجبور ہوئے۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ  ایک ایسے موقع پر جب مسائل کے حل کا راستہ نکالنے کے لئے بات چیت جاری تھی، وفود جا رہے تھے کہ اچانک رات کی تاریکی میں طاقت کا استعمال،تشدد، گرفتاریاں انتہائی غیردانشمندانہ فیصلہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ پرامن احتجاج کرنے والوں پر طاقت کا استعمال معاملات کو ایک ایسے تشدد اور بگاڑ کی طرف لے جانے کا باعث بن سکتا ہے جو کسی کے کنٹرول میں نہیں رہیں گے،  بلوچستان کے عوام ایک طویل مدت سے پریشانیوں سے دوچار ہیں۔

رہنما جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ ایسے میں لوگوں کے لئے یہ بہت اطمینان بخش صورت پیدا ہوئی کہ پہاڑوں پر جانے اور اسلحہ اٹھانے کی بجائے سڑکوں، چوراہوں پر آ کر ایک پرامن جدوجہد کے ذریعے اپنے مسائل کو سیاسی بنیادوں پر حل کیا جائے۔