جماعت اسلامی کا بلدیاتی انتخابات کے لیے ایک ہفتے کا الٹی میٹم

706
Army deployed

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے لیے ایک ہفتہ کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اگلے سات دن کے اندر فوری بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا تو جماعت اسلامی شہر بھر میں دھرنے و احتجاج اور سندھ اسمبلی کا بھی گھیراؤ کرے گی۔

ادارہ نورحق میں سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت کے باعث بلدیاتی انتخابات کے مسلسل التواء اور سڑکوں کی ناقص استر کاری اور دیگر شہری مسائل کے حوالے سے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےحافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ  سندھ اسمبلی پر دھرنا اور ہڑتال کی کال بھی دے سکتے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سے ہمارا مطالبہ ہے کہ سندھ حکومت کے ساتھ خط و کتابت کر کے وقت گزاری کرنے کے بجائے آرٹیکل 220کا استعمال کرتے ہوئے کراچی میں فوری بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے فوج، رینجرز اور ایف سی اہلکاروں کو طلب کرے۔

انہوں نے کہاکہ  چیف الیکشن کمشنر اگر اپنے آئینی اختیارات استعمال نہیں کر سکتے تو وہ فوری طور پر اس منصب سے مستعفی ہو جائیں۔ شہر میں امن و امان کی سنگین صورتحال کی بہتری، مسلح ڈکیتیوں، لوٹ مار کی وارداتوں کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ کراچی میں محکمہ پولیس میں 80فیصد بھرتی یہاں کے مقامی اور مستقل باشندوں کی ہونی چاہیئے خواہ وہ کوئی بھی زبان بولتے ہوں۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ الیکشن کمیشن نے اب تک بلدیاتی انتخابات کی نئی تاریخ کا اعلان نہیں کیا اور سندھ حکومت کے ساتھ خط و کتابت کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے جس سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات نہ کروانے میں سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن  ایک دوسرے کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی استرکاری کے نام پر کروڑوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے،اخبارات میں جعلی اور ناقص استرکاری کی خبریں آرہی ہیں اور سوشل میڈیا پر ویڈیوز موجود ہیں، سڑکیں ایسی بنائی جارہی ہیں کہ اب تو بارش کی بھی ضرورت نہیں ہے چند ہفتوں بعد ہی یہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجائیں گی اور کراچی کے عوام کے اربوں روپے سندھ حکومت کی نا اہلی اور کرپشن کی نذر ہوجائیں گے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات سے فرار کے لیے ساری حکومتی جماعتیں ایک ہوگئی ہیں، کسی پارٹی کے ایجنڈے میں کراچی کے مسائل نہیں ہیں،پیپلزپارٹی کراچی میں بلدیاتی انتخابات کروانا ہی نہیں چاہتی، اس کے خمیر میں کراچی دشمنی رچی بسی ہوئی ہے، بلاول زرداری ناظم آباد کے لیے پولیس نہیں بھیج سکتے لیکن اسلام آباد میں احتجاج اور مارچ روکنے کے لیے 6ہزار پولیس اہلکار بھیج سکتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت او ر پیپلزپارٹی کی پوری ٹیم کراچی دشمن اور جمہوریت دشمن ہے،پیپلزپارٹی نے 15سال میں سوائے تعصب اور لسانیت کے اورجعلی بھرتیوں کے لیے کراچی کے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا،2010میں فلڈ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے متاثرین کے لیے کوئی مؤثر اقدامات نہیں کیے۔