جاگے گا جوان بدلے گا پاکستان

430

 نوجوان کسی بھی ملک کا سب سے قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں اور وہ اپنی انتھک محنت سے اقوام عالم میں اپنا اور اپنے ملک کا نام روشن کرتے ہیں۔ اور یہی وہ لوگ ہیں جو کسی بھی قوم کی باگ دوڑ سنبھالتے ہیں۔ ملک کی تعمیرو ترقی انہی کے ہاتھ میں ہے یہ کسی بھی معاشرے کا سب سے محنتی اور نہ تھکنے والا طبقہ ہوتا ہے۔ تاریخ کا سب سے بڑا انقلاب جس نے دنیا عالم کی سوچ بدل دی وہ نبی کریمؐ کا اسلامی انقلاب تھا اس انقلاب کے ہر اول دستے میں اکثریت سیدنا علی ؓ جیسے نوجوانوں کی تھی۔
پاکستان دنیا کا چھٹا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے جس کی مجموعی آبادی 22 کروڑ سے زائد ہے اور نوجوان آبادی کا ایک بڑا حصہ ہیں۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے برائے تعمیر و ترقی، یو این ڈی پی کے مطابق ملک میں مجموعی آبادی کا کل 64 فی صد حصہ 30 برس سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے جبکہ ان میں 29 فی صد آبادی 15 سے 29 برس کے نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ نوجوانوں پر مشتمل اتنی بڑی آبادی رکھنے والے ملک میں 29 فی صد نوجوان غیر تعلیم یافتہ ہیں جبکہ صرف چھے فی صد نوجوان 12 تعلیمی سال سے آگے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ پاکستان ایک بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے اس کی آبادی کی اکثریت کا گزر اوقات زیادہ تر زراعت سے وابستہ ہے ہمارے نوجوان پڑھ لکھ کر سرکاری نوکریوں کو ترجیح دیتے ہیں اگر نوجوان جدید سائنسی بنیاد پر زراعت کے لیے نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کریں تو اس سے ملکی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ کسان بھی خوشحال ہوں گے۔ گویا علامہ اقبال نے نوجوان نسل کو قوم اور ملت کا سرمایہ قرار دے کر اسے سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کی تلقین کی اور فرمایا:
محبت مجھے اْن نوجوانوں سے ہے
ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند
قوم کے بیٹے راشد مہناس نے اپنی جان قربان کرکے قوم کا سر بلند کر کے دکھایا۔ قو م کی ایک بیٹی ارفع کریم جس نے 9 سال کی عمر میں مائیکرو سافٹ انجینئر کا عالمی ریکارڈ قائم کر کے پورے عالم میں پاکستان کا نام روشن کیا۔ پاکستان کی دوسری بیٹی عائشہ نے حال ہی میں اپنی تمام تر توانائیوں اور ذہنی صلاحیتوں کو بروے کار لاتے ہوئے جنگی جہاز اُڑا کر نہ صرف پاکستان کی پہلی جنگی لیڈی پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل کیا بلکہ اس میدان میں پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک پر سبقت لے گیا ہے۔ کسی بھی قوم کے نوجوان ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہوتے ہیں۔ جو اپنی قوم میں نئی زندگی اور انقلاب کی روح پھونکنے کا کام کرتے ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ ہر انقلاب میں نوجوان طبقے نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ نوجوانوں میں کام کرنے کا جذبہ اور انقلاب لانے کی اْمنگ ہوتی ہے۔ یہ مضبوط عزم اور بلند حوصلہ ہوتے ہے، اْن کی رگوں میں گرم خون اور سمندر کی سی طغیانی ہوتی ہے۔ یہ پہاڑوں جیسی ہمت رکھتے ہیں۔ ان کی قابلیت و ذہنی صلاحیتیں انہیں حالات کا رْخ موڑ دینے، مشکلات جھیلنے اور مسلسل جہدوجہد کے ساتھ ساتھ وقت اور جان و مال کی قربانی دینے کا ذہن اور حوصلہ عطا کرتی ہے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ فرعون جیسے ظالم وجابر کے خلاف موسیٰؑ کی دعوت پر لبیک کہنے والے چند نوجوان ہی تھے۔ بقول علامہ محمد اقبال
وہی جواں ہے قبیلے کی آنکھ کا تارہ
شباب جس کا ہے بے داغ، ضرب ہے کاری
ترقی ان اقوام کا مقدر بنتی ہے جن کے نوجوانوں میں آگے بڑھنے کی لگن اور تڑپ ہوتی ہے۔ اگر نسل نو قومی مفادات کو ذاتی مفادات پر ترجیح دیتے ہوئے تعمیر ملت کی راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں اور ملک میں ہر برائی کو اچھائی میں تبدیل کرنے کی ٹھان لیں، تو یقین کیجیے کہ تعمیر قوم کی راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ دریا میں تنکے کی طرح بہہ جائے۔ اس بات میں شک کی گنجائش نہیں کہ نسل نو ہی ملک میں مثبت تبدیلی لانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ کھیل کا میدان ہو یا آئی ٹی کا، معاشرتی مسائل ہوں یا معاشی مسائل، کسی بھی شعبے میں نوجوانوں کی شمولیت کے بغیر ترقی ممکن ہی نہیں۔ اگر نوجوانوں میں یہ شعور بیدار ہوجائے کہ ملک و قوم کو بام عروج پر پہنچانے کے لیے ان کی اہمیت کیا ہے اور وہ اپنی تمام تر توجہ ملک کی تعمیر و ترقی پر مرکوز کر دیں، تو ہمارے ملک کے آدھے سے زیادہ مسائل تو ویسے ہی حل ہو جائیں۔ سابق امریکی صدر فرینکلن روز ویلٹ نے کہا تھا کہ: ’’ہم نوجوانوں کے لیے مستقبل تعمیر نہیں کرسکتے، مگر ہم مستقبل کے لیے اپنے نوجوانوں کی تعمیر کرسکتے ہیں‘‘۔ یہ حقیقت ہے کہ اگر نوجوانوں میں یہ شعور اجاگر ہوجائے کہ ملک کا مستقبل ان کے ہاتھوں میں ہے، ان ہی کے کاندھوں پر قوم کی ترقی کا دار ومدار ہے، وہ ہر برائی کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جائیں تو ملک میں مثبت تبدیلی آتے دیر نہیں لگے گی۔ ضرورت اس چیز کی ہے ان با صلاحیت نوجوانوں کو جماعت اسلامی یوتھ کا صالح اور باصلاحیت پلیٹ فارم مہیاء کیا جائے، تاکہ وطن عزیز کا ہر نوجوان ملک کو ایک جدید اور اسلامی ریاست بنانے میں کردار ادا کرسکے۔
جہاں نوجوان ملک کی تقدیر بدلتے ہیں وہاں نوجوان ملک کی تباہی کا سبب بنتے ہیں صرف لاہور شہر کے تعلیمی اداروں 12 ہزار نوجوان نشہ کرتے ہیں، دنیاں میں اگر موازنہ کیا جائے تو وطن عزیز میں فحش فلمیں دیکھنے میں ہمارے نوجوان سر فہرست ہیں، 4 فی صد نوجوان ملحد ہو چکے ہیں جو مذہب اور خدا سے بیزار ہیں ان حالات میں جماعت اسلامی یوتھ نے عزم کیا ہے ہم نوجونوں کو اقبال کا شاہین بنائیں گے اور انہیں بھولا ہوا سبق یاد کروائیں گے۔ میری پاکستان کے نوجوانوں سے گزارش ہے اس عزم کو لیے ’’جاگے گا جوان بدلے گا پاکستان‘‘
30 اکتوبر کو مینار پاکستان میں شام 3 بجے ’’پاکستان زندہ باد یوتھ لیڈرشپ کنونشن‘‘ میں شرکت کریں۔ صالح نوجوانوں کی قیادت زبیر گوندل، شاہد نوید مک، جبران بٹ، عبدللہ ایڈوکیٹ کریں گے۔