کراچی: جماعت اسلامی ڈھائی سو سے زائد مقامات پر جشن آزادی منائے گی

406

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ 76ویں یوم آزادی کے سلسلے میں شہر بھر میں ڈھائی سوسے زائدمقامات پر تقریب جشن آزادی منائی جائے گی ۔

ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے بڑھتی ہوئی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف 14اگست کے بعد”کے الیکٹرک مافیا کو لگام دو ” تحریک چلائیں گے ،انٹر میڈیٹ میں داخلے کے لیے طلبہ و طالبات کے ڈومسائل کی شرط ختم کی جائے،ڈی سی آفسز کرپشن کے گڑ ھ بن گئے ہیں۔

حافط نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی کے عوام کو تنگ کر نا بند کرے ،پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم بلدیاتی انتخابات سے فرار کا راستہ اختیار کرنا چاہتے ہیں ،سندھ حکومت ایک جانب بلدیاتی انتخابات کروانے کا دعویٰ کررہی ہے جب کہ دوسری جانب ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں جس سے بلدیاتی انتخابات ملتوی ہوجائیں،ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن 28اگست کو بلدیاتی انتخابات کروائے، پرانے پیپرز کو ضائع کر کے نئے بیلٹ پیپرز نئے کلر میں شائع کیے جائیں،انتخابات سے کسی صورت فرار نہیں ہونے دیں گے ،آئینی ،قانونی اور جمہوری طریقے سے جدوجہد کریں گے اور عوامی طاقت سے مزاحمت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے غیر قانونی سیاسی ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب سوائے فوٹو سیشن کے کوئی کام نہیں کررہے ، ندی نالوں کی صفائی نہ ہونے کے باعث برساتی نالے اوورفلو ہوگئے ، الیکشن کمیشن سیاسی ایڈمنسٹر یٹر کی نا اہلی و ناقص کارکردگی پر نوٹس لے اور برطرف کرنے کی سفارش کرے ۔ بلدیاتی انتخابات اور شہر ی مسائل کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو حاصل کرنے کے لیے ہمارے بزرگوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں انگریزوں کی غلامی کرنے والے بڑی بڑی سیاسی جماعتوں میں موجود ہیں ،غریب تو ٹیکس ادا کرتا ہے لیکن جاگیردار اور وڈیرے ٹیکس نہیں دیتے یہ انگریزوں کے غلام ہیں جب تک ملک میں جاگیردار اور وڈیرے مسلط رہیں گے ہم حقیقی معنوں میں آزاد ی حاصل نہیں کرسکتے ۔

اس موقع پر نائب امیر کراچی راجہ عارف سلطان،سیکر یٹری کراچی منعم ظفرخان،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری،نائب صدر پبلک ایڈ کمیٹی عمران شاہد ودیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہاکہ ہم عزم کرتے ہیں کہ پاکستان کو اس کی منزل سے ہمکنار کریں گے ،ہم جشن آزادی کی تقریبات منائیں گے ہم مایوس لوگوں کو امید کا پیغام دیں گے ہم اس شہر کی تعمیر نو کریں گے ،ہم شہر بھر میں سینکڑوں مقامات پر جشن آزادی منائیں گے۔انہوں نے مزیدکہاکہ وزیر خزانہ بتائیں کہ کے الیکٹرک کو بغیر کسی معاہدے کے گیس کیوں فراہم کی جارہی ہے ؟،جب وفاق کے الیکٹرک کو 1000میگاواٹ بجلی مفت فراہم کررہا ہے تو پھر کے الیکٹرک کراچی کے صارفین سے کس مد میں اربوں روپے لوٹ رہا ہے ،کے الیکٹرک مافیا ،حکومت اور نیپرا کا شیطانی اتحاد بناکر کراچی کے عوام پر زندگی تنگ کر دی گئی ہے،تمام حکومتیں اور حکمران پارٹیاں ابراج گروپ کے بانی سی ای او عارف نقوی کے ساتھ مل کر کر اچی کے لوگوں کا استحصال کرتی رہی ہیں،کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام کے 42 ارب روپے کلاء بیک کی مد میں واپس کرنے تھے جو ابھی تک واپس نہیں کیے لیکن کوئی حکومت اور پارٹی عوام کا یہ حق دلوانے کے لیے کچھ کرنے کو تیار نہیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک کو فوری قومی تحول میں لے کر اس کا فارنزک آڈٹ کیا جائے۔جماعت اسلامی 14اگست کے فوری بعد ”کے الیکٹرک کو لگام دو” تحریک شروع کررہی ہے ، ہم لاء اینڈ آرڈر کو خراب نہیں کرنا چاہتے ، ہم آئینی ،جمہوری اور قانونی طریقے سے احتجاج کرنا چاہتے ہیں اس لیے کے الیکٹرک اپنا قبلہ درست کرے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ انٹرمیڈیٹ میں داخلے کے خواہش مند لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے لازم کردیا گیا ہے کہ وہ ڈومسائل بنائیں،جس کے نتیجے میں ڈی سی آفسز میں کرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم کیا ہوا ہے،پہلے ہی کراچی کے نوجوان بے روزگار ہیں، انہیں سرکاری سطح پر تعلیم دی جاتی ہے اور نہ ہی صحت کا کوئی مؤثر نظام ہے،سندھ حکومت عوام کو کوئی ریلیف دینے کے لیے تیار نہیں ہے، کون سی ایسی وجہ ہے کہ طلبہ و طالبات کے لیے ڈومسائل کی شرط لازمی قرار دی گئی ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم ایک بار پھر سے کراچی کے عوام کو دھوکا دے رہے ہیں ، دونوں ایک دوسرے کو سپورٹ کر کے بلدیاتی انتخابات سے فرار چاہتے ہیں ، پی ٹی آئی نے بھی سپریم کورٹ میں کیس کیا ہوا ہے ، ہم کسی صورت انتخابات سے فرار نہیں ہونے دیں گے ،شہر کو اس وقت فوری بلدیاتی انتخابات کی ضرورت ہے ضمنی انتخابات سے کراچی کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا اس لیے فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں تاکہ شہر میں ترقیاتی کام ہوسکیں ۔

انہوں نے کہاکہ باربار نشاندہی کے باوجود ندی نالوں کی صفائی نہیں کی جارہی ، بڑی بڑی سڑکوں پر بھی پانی جمو ہے اور اندر کی گلیوں کا بھی برا حال ہے ،پیپلزپارٹی کے غیر قانونی اور سیاسی ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب صرف ویڈیوز بناکر عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں ،برساتی نالے اوور فلو ہوگئے ہیں کچرا نہیں اٹھ رہا اور سڑکوں کی مرمت کاکام نہیں ہورہا جس دوران میں بارشیں رکی ہوئی تھیں اس کی وجہ سے لوگ گڑھوں میں گررہے ہیں گاڑیاں اوررکشے الٹ رہے ہیں اور شہری شدید اذیت کا شکار ہیں اور سندھ حکومت کچھ کرنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔