ریسکیو 1122کی ایمبولینس لاشیں منتقل کرنے کا کام نہیں کرتی

541

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری) ورلڈ بینک کی جانب سے سندھ حکومت کوفراہم کی جانے والی ریسکیو 1122کی ایمبولینس سروس لاشیں منتقل کرنے کا کام نہیں کرتی ہے،اگر کسی کا پیار اانتقال کرجائے تو اسے ایدھی،چھیپا یا پھر دیگر نجی اداروں کی ایمبولینس کی سہولت حاصل کرنی پڑے گی۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے ریسکیو 1122 سروس کا آغاز صوبائی دارالحکومت کراچی میں 50 جدید ایمبولینس سے کر دیا ہے جبکہ کراچی میں کل 320 ایمبولینسیں لائی گئی ہیں۔سندھ ریسکیو 1122 کو چلانے والی تھرڈ پارٹی تنظیم سندھ انٹیگریٹیڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ سروسزکی چیف ایگزیکٹو آفیسر شازینہ مسعود نے صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ صرف صوبائی دارالحکومت کراچی تک محدود نہیں ہے، بلکہ صوبے کے تمام اضلاع میں پھیلایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ریسکیو کا یہ منصوبہ اصل ایمرجنسی ایمبولینس منصوبہ ہے۔ جو کسی حادثے میں زخمی ہوجانے والے افراد یا کسی میدیکل ایمرجنسی جیسے کہ کسی کو دل کا دورہ پڑا ہے یا کوئی ایمرجنسی ہے تو انھیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا جاسکے۔شازینہ مسعود نے کہا کہ یہ ایمبولینس ورلڈ بینک کی جانب سے حکومت سندھ کو فراہم کی گئی ہیں۔ سندھ ریسکیو 1122 کی ایمبولینس کو اس صورت میں بلایا جاسکتا ہے کہ اگر کوئی گھر پر ہے اور بیمار ہے کوئی میڈیکل ایمرجنسی ہے۔ وہ ہمیں 1122 پر کال کریں گے۔

ہم فون پر ہی دو، تین سوالات پوچھ کر یہ جان جاتے ہیں کہ ایمرجنسی کس نوعیت کی ہے اور مریض کوکس قسم کی مدد کی ضرورت ہے۔ ہم فون پر ان کو کچھ ہدایت دیتے ہیں کہ مریض کے ساتھ یہ کیا جائے، اسی دوران ایمبولنس متعلقہ مقام پر پہنچ جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریسکیو 1122کی ایمبولینس کے زریعے ہم مریضوں کو ایک اسپتال سے دوسر ے اسپتال بھی منتقل کرتے ہیں۔اگرکوئی مریض کسی اسپتال میں ہے اور اسپتال میں ان کو علاج کی سہولیات نہیں مل رہی ہیں تو ہم انھیں دوسرے اسپتا ل منتقل کرنے کا بند وبست کرتے ہیں۔

تیسری انتہائی اہم سروس ہے روڈ ایکسیڈنٹ۔ اگر کہیں راستے میں کسی کے ساتھ کو حادثہ پیش آجائے اور کوئی ہمیں فون کرے تو ہم فوری طور پر حادثے کے مقام پر پہنچ کر مریض کو اسپتال پہنچائیں گے۔ یہ تمام سہولیات بلکل مفت ہیں اور اس کی کوئی فیس نہیں ہے۔ 1122 نمبر پر کی جانے والی ٹیلی فون کال بھی مفت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف زخمی مریضوں کو یہ سروس فراہم کرتے ہیں، ہماری سروس لاش منتقلی کے لیے نہیں ہے۔ اگر کسی کو اپنے کسی پیارے کی کوئی لاش منتقل کرنا ہو تو کسی اور سروس کو کال کر کہ ان کی سہولت حاصل کی جاسکتی ہے ہماری ریسکیو 1122کی ایمبولینس سروس لاش منتقلی کے لیے نہیں ہے۔

شازینہ مسعود نے عوام الناس سے اپیل کی ایمبولینس ایک ایمرجنسی صورتحال میں ہوتی ہے اس لیے لوگ جب بھی ایمبولنس کو دیکھیں تو ہمیشہ جگہ دیں، چاہیے وہ ایمبولینس خالی کیوں نہ ہو۔