اساتذہ کی تنخواہوں کا معاملہ، محکمہ تعلیم نے دس روز کی مہلت مانگ لی

272

انصاف آفٹرنون اسکولز کے اساتذہ کی تنخواہوں کا معاملہ، محکمہ تعلیم نے دس روز کی مہلت مانگ لی۔ لاہور ہائی کورٹ کے فاضل جج نے تنخواہیں ادا کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے 22 اضلاع میں 577 انصاف آفٹرنون سکولز کے ہزاروں اساتذہ گزشتہ دو سالوں سے تنخواہوں سے محروم چلے آرہے تھے۔

وہ اپنی ڈیوٹی تو سر انجام دے رہے تھے لیکن ان کو تنخواہیں نہیں مل رہی تھیں۔ ان اساتذہ نے اپنے اپنے اضلاع میں بار بار اپنے متعلقہ ایجوکیشن آفیسرز کے دفاتر اور پی ایم آئی یو پنجاب کے دفتر میں کئی بار درخواستیں بھی دے رکھی تھیں۔ لیکن کوئی حوصلہ افزا جواب نہیں ملتا تھا۔

مجبور ہو کر اساتذہ نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ رٹ پٹیشن نمبر 22 /20392 کے تحت سابقہ پیشی پر لاہور ہائی کورٹ کے جج ساجد محمود سیٹھی نے محکمہ تعلیم کے ذمہ داران کو اساتذہ کی تنخواہیں ادا کرنے کا حکم دیا تھا لیکن ایسا ممکن نہ ہو سکا۔گزشتہ روز پیشی کے موقع پر محکمہ تعلیم نے مزید دس روز کی مہلت مانگ لی۔ اور کہا کہ اج ہی پی ایم آئی یو پنجاب کی طرف سے فنڈز سی ای اوز ایجوکیشن کے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر ہو گئے ہیں۔

اب اگلے دس روز تک اساتذہ کو تنخواہوں کی ادائیگی کر دی جائے گی۔ فاضل جج نے سختی سے کہا کہ اگلی پیشی کے موقع پر ہر صورت تنخواہیں ادا کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔