تھر کول پاورپلانٹ، 182.3ارب روپے کے واٹر انفرااسٹرکچر منصوبے کا سنگ بنیاد

289
cornerstone

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تھر بلاک 1میں کوئلے سے چلنے والی 1650 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے انڈی پینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (IPPs) کو پانی فراہم کرنے کیلئے 182.3 ارب روپے کے واٹر انفرااسٹرکچر منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ تھر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (FDI) کو راغب کرکے ملک میں پانی کی ترسیل کا پہلا منصوبہ ہے۔سنگ بنیاد کی تقریب کا انعقاد عمرکوٹ کے قریب نبی سر میں کیا گیا جس میں وزیر توانائی امتیاز شیخ، وزیر تعلیم سید سردار شاہ، وزیر آبپاشی جام خان شورو، وزیر جنگلات تیمور تالپور، ایم این ایز میر منور تالپور، ڈاکٹر مہیش ملانی، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے سرمایہ کاری سید قاسم نوید، قونصلر سید قاسم نوید نے شرکت کی۔ کویت کے جنرل مسٹر سلیم یوسف الحمدان، کویتی کمپنی انٹر ٹیک ہولڈنگ کمپنی کے سی ای او عبداللہ المطہری، سی ای او اینرٹیک واٹر پرائیویٹ لمیٹڈ یاسر ملک، چیئرمین پاکستان کویت انویسٹمنٹ کمپنی محمد الفارس، منصوبے پر کام کرنے والے چینی ماہر اور مقامی معززین نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پروجیکٹ کی کل لاگت 182.350 ملین روپے ہے۔انہوں نے کہا کہ کویت کی کمپنی کے ساتھ نبی سر سے وجیھر تک پانی کے منصوبے کیلئے جون 2021 میں معاہدہ ہوا تھا،کوئیت کی کمپنی 45 کیوسک پانی کی پائپ لائن 60.7 کلومیٹر نبی سر سے وجیھر تک بچھائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ نبی سر میں 45 دن پانی کے ذخیرے کیلئے ایک تالاب بنایا جائے گاجبکہ وجیھر میں 30 دن پانی کے ذخیرہ اندوزی کیلئے حوض تعمیر کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 48 کیوسک پانی کو پمپ کرنے کیلئے 4.8 میگاواٹ کا پاور پلانٹ لگایا جائے گا،60 کیوسک کی 2 پمنگ اسٹیشن بھی قائم کئے جائیں گے، 41کیوسک گندے پانی کو صاف کرنے کا ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا جائے گا۔  اس پورے پانی کی سپلائی کا ایک جدید کنٹرول سسٹم بھی تعمیر کیا جائے گا۔