سری لنکا: صدر کو لگام دینے کیلیے اصلاحات کی تجویز

280

کولمبو (انٹرنیشنل ڈیسک) سری لنکا کے وزیر اعظم نے ملک میں جاری معاشی بحران کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کی حمایت کردی۔ وزیر اعظم رانیل وکرماسنگھے نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک میں سیاسی اصلاحات کے تحت نوجوان مظاہرین اور کارکنوں کو پارلیمانی کمیٹیوں میں شامل کیا جائے گا ۔ اس سے موجودہ بحران پر قابو پانے میں مدد سکتی ہے۔وزیر اعظم نے سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ نوجوان نسل مسائل کے بارے میں زیادہ معلومات حاصل کر کے، خود ان کا حل بھی فراہم کرسکتی ہے۔ اس اقدام کا مقصد قانون سازوں کو زیادہ اختیار دینا اور حکومتی وزرا کے اثر و رسوخ کو کم کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھاا کہ ہم نے جو نیا نظام تجویز کیا ہے، اس کے مطابق صدر بھی پارلیمان کے سامنے جوابدہ ہو گا۔اس طرح مسائل پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ نئے قوانین کے تحت 15 پارلیمانی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی اور ہر کمیٹی میں 4نوجوان نمائندے بھی شامل کیے جائیں گے۔ان میں سے تین نوجوانوں کا انتخاب شہری کارکن اور احتجاجی مظاہرے کرنے والے گروہ کر سکیں گے۔ یاد رہے کہ وکرما سنگھے کو رواں ماہ کے اوائل میں وزیر اعظم مقرر کیا گیا تھا اور فی الحال وزارت خزانہ کا عہدہ بھی وہی سنبھال رہے ہیں۔ معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے انہوں نے ایک امدادی پروگرام اور ایک نیا اقتصادی منصوبہ تیار کرنے کا عہد کیا ہے جس کی مدد سے وہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے سے بیل آؤٹ پیکیج حاصل کر سکیں گے۔