پر امن احتجاج کے تحفظ کیلئے عدالت عظمیٰ رولنگ دے ورنہ ہم تیاری سے جائیں گے،عمران خان

432

پشاور(خبرایجنسیاں+مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پرامن احتجاج کے تحفظ کے لیے عدالت عظمیٰ رولنگ دے، ورنہ اس بار ہم تیاری کے ساتھ جائیں گے۔پشاور میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ بتائے پر امن احتجاج کا حق ہے یا نہیں،کس بنیاد پر ہمیں روکا گیاتھااور انتشار پھیلا یا گیا، مجھے لوگوں کو احتجاج کے لیے تاریخ دینی ہے، آئندہ جب ہم آئیں گے تو ہمیں بتائیں کہ کیا عدالت عظمیٰ اس طرح کے غیر جمہوری عمل کی اجازت دے گی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر عدالت عظمیٰ ہمیں تحفظ دیتی ہے تو ہماری حکمت عملی الگ ہوگی اور اگر ہمیں تحفظ نہیں ملتا تو میں سب کے سامنے کہہ رہاہوں کہ پھر ہماری دوسری حکمت عملی ہوگی اور اس بار تو ہماری تیاری نہیں تھی لیکن اب ہم تیاری کے ساتھ جائیں گے، یہ میرے لیے جہاد ہے، امپورٹڈ حکومت کو ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شریفوں کے کیسز کی مانیٹرنگ عدالت عظمیٰ خود کرے، مانیٹرنگ جج لگائے، بڑے بڑے مگر مچھوں کو سزا نہیں دینی تو ملک کی جیلیں کھول دیں، زرداری اور شریف جیسے خاندان منی لانڈرنگ کرکے پیسا باہر بھیج رہے ہیں، صرف مقصود چپڑاسی کے پاس 4 ارب روپے تھے،سارے غریب ممالک میں نواز شریف اور زرداری جیسے چور بیٹھے ہوئے ہیں، یہ رولز آف لا کی دھجیاں اڑائیں گے، اگریہ لوگ بیٹھ گئے تو ملک کی تباہی ہوگی۔علاوہ ازیں نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے بتایا کہ لانگ مارچ میں ہماری طرف بھی لوگ تیارہوگئے تھے اور انہوں نے پستول رکھے ہوئے تھے،مجھے یہ لگا تھاکہ ہم ملک میں انتشار کی طرف جا رہے ہیں، جو انہوں نے پولیس سے کرایا، پولیس کے خلاف نفرت پہلے ہی بڑھ گئی تھی۔ان کا کہنا تھاکہ مجھے دیکھ کر انہیں اور جوش میں آنا تھا، مجھے 100 فیصد یقین تھا گولی چلنی ہے، ہماری طرف بھی لوگ تیارہوگئے تھے جنہوں نے پستول رکھے ہوئے تھے تو مجھے خوف ہوگیا کہ اگلا مرحلہ یہ ہوگا کہ اب یہاں انتشار ہوگا، جس سے ہونایہ تھا پولیس کے خلاف نفرت،ملک میں تقسیم اور اس کا فائدہ صرف ان چوروں کو ہونا تھا۔پی ٹی آئی چیئرمین کے بقول مجرموں نے کہناتھایہ توانتشار ہورہاہے،یہ قاتل ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس والا رات کسی کے گھر چھلانگ مار نے آجائے تو وہ تو سمجھے گا ڈاکو آگیا ہے، اس واقعے کو انہوں نے بنادیا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے ہوا، 26 سال کی تاریخ ہے ہم نے کبھی انتشار کی پالیسی نہیں کی۔