یکم جولائی سے بجلی کی قیمت 8 روپے فی یونٹ تک اضافے کی تیاری ،کوئی تجویززیر غور نہیں،وزیر توانائی

386

اسلام آباد(صباح نیوز) مہنگائی کے ستائے عوام پر ایک بار پھر بجلی گرانے کی تیاری، یکم جولائی سے بجلی کی قیمت میں 8 روپے اضافے کا امکان ہے، فی یونٹ قیمت 16روپے سے بڑھ کر 24 روپے ہو جائے گی۔ دوسری جانب وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ اگلے ماہ تک بجلی کی قیمت بڑھانے کی تجویز نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق یکم جولائی سے بجلی کی قیمت میں 8 روپے فی یونٹ تک اضافے کا امکان ہے۔ وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق بجلی کی قیمت میں اضافہ بنیادی ٹیرف کی مد میں کیا جائے گا اور اضافے کا فیصلہ 10 بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی درخواستوں پر نیپرا کے فیصلوں کے بعد ہوگا، نیپرا ان بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی ریونیو ضروریات کی درخواستوں پر سماعتیں مکمل کرچکا ہے جس کے بعد رواں ہفتے ہی نیپرا کی طرف سے فیصلے متوقع ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصلے جاری ہونے کے بعد پاور ڈویژن بجلی کی قیمت بڑھانے کاحتمی فیصلہ کرسکے گی اور نیپرا کا فیصلہ آنے کے بعد وفاقی حکومت ٹارگٹڈ سبسڈی کا فیصلہ بھی کرے گی۔ذرائع کے مطابق فیول پرائسز، مہنگا ڈالر، گردشی قرض اور کمپنیوں کے نقصانات کے سبب بجلی مہنگی ہوگی تاہم قیمتوں میں اضافہ یکمشت نہیں مرحلہ وار ہو سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت ملک میں بجلی کا بنیادی ٹیرف ساڑھے 16روپے فی یونٹ سے زیادہ ہے ، نیپرا اور وزارت توانائی کا فیصلہ آنے پر اوسط بنیادی ٹیرف 24روپے سے تجاوز کر سکتا ہے۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ اگلے ماہ تک بجلی کی قیمت بڑھانے کی تجویز نہیں ہے، اگر مالی وسائل فراہم کردیے جائیں تو 48 گھنٹے میں لوڈشیڈنگ ختم کر سکتے ہیں،بجلی بنانا مسئلہ نہیں ہے مہنگے ایندھن کی وجہ سے مسائل درپیش ہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم دستگیر نے مزید کہا کہ بجلی مہنگی کرنے سے متعلق جولائی میں بتائیں گے، بجلی کے بنیادی ٹیرف کی ری بیسنگ کی جارہی ہے، 5روپے فی یونٹ کی دی گئی رعایت تو ابھی جاری ہے، 3 وزارتیں توانائی کے مسئلے کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔ خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت بجلی بنانے کی بھرپور صلاحیت ہے، جولائی میں بجلی کی قیمتوں سے متعلق فیصلہ کرنے سے پہلے آپ کے پاس آئیں گے، 26ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے، آئل سے چلنے والے مہنگے ترین پلانٹس کو نہیں چلایا جارہا، ہم تریموں کے مقام پر قائم ایل این جی پاور پلانٹ بھی 2 ماہ میں چلا دیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کوشش ہے اس ماہ کے آخر تک لوڈشیڈنگ 2گھٹنے تک لے جائیں۔