مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پر چم کے ساتھ مارچ پر حماس کا انتباہ

290

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے انتہا پسندوں کو مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے کی اجازت دینا اور 29مئی کو نام نہاد علم بردار ریلیوں کا اعلان کرنا سرخ لکیرعبور کرنے اور آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ اسرائیل کو اس طرح کے اشتعال انگیز اقدامات کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔ حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے ایک پریس بیان میں کہا کہ قابض حکومت کو فلسطینی مزاحمت کے پیغامات کو اچھی طرح سمجھنا چاہیے۔ صہیونی حکام دہشت گردذہنیت سے باز آکر سرخ لکیر سے دور رہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے چپے چپے میں عوام قابض ریاست کے تمام منصوبوں کا پوری طاقت سے مقابلہ کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ مقدس مقامات کی حفاظت ہمارا فرض ہے اور ہم اپنے اس فرض سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ حماس کے ترجمان نے فلسطینی شہریوں پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول کے ساتھ اپنا تعلق مضبوط بنائیں اور مسجد اقصیٰ کو آباد رکھیں ، تاکہ غاصب ناپاک صہیونیوں کے پنجوں سے قبلہ اول کو بچایا جا سکے۔واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت نے انتہا پسند یہودی مذہبی تنظیموں کو 29 مئی کو مقبوضہ بیت المقدس میں فلیگ مارچ کی اجازت دی ہے۔ فلسطینی قوتوں نے اس اقدام کو اشتعال انگیزی اور فلسطینیوں کے خلاف نفرت کی کھلی علامت قرار دیتے ہوئے اس کے نتائج سے خبردار کیا ہے۔