پاکستان کو سری لنکا بننے سے بچایا جائے، ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

422

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ حکومت سیاسی ساکھ پر ملکی بقاء کو ترجیح دینے میں مزید تاخیر نہ کرے۔عالمی ادارے دوست ممالک اورملک کے معاشی حالات تیل پر سبسڈی دینے کی اجازت نہیں دیتے اس لیے سبسڈی کے خاتمہ کی کڑوی گولی نگل لی جائے تاکہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا جا سکے۔تیل سبسڈی کے خاتمہ سے مہنگائی میں زبردست اضافہ ہو گا مگر ملک دیوالیہ ہونے اور خانہ جنگی سے بچ جائے گا ۔ملکی سالمیت سیاسی ساکھ اور مہنگائی سے زیادہ اہم ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کو سری لنکا جیسے حالات سے بچانا حکومت کی ذمہ داری ہے مگر آئل سبسڈی کے خاتمہ کے فیصلے میں مسلسل تاخیر سے عوام یہ سمجھ رہے ہیں کہ حکومت کو سیاسی مفادات ملک سے زیادہ عزیز ہیں اورن کے پاس کوئی پلان ہے ہی نہیں۔اس نازک موقع پر ملک کسی غلط فیصلہ کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان دنیا کا واحدترقی پذیر ملک ہے جو تیل پرایسی بھاری سبسڈی دے رہا ہے جس کی وجہ سے کوئی ملک یا عالمی اسے ادارہ قرض دینے کو تیار نہیں۔سابقہ حکومت تیل پر سبسڈی ختم کرنے کے بارے میں آئی ایم ایف سے وعدہ کر کے مکر گئی جوآنے والی حکومت کے لیے بارودی سرنگ بچھانے کی سازش تھی جس کے توڑ کے لیے سخت فیصلہ ضروری ہے ورنہ پاکستان دوسرا سری لنکا بن جائے گا جہاں اس وقت خانہ جنگی جاری ہے۔ڈاکٹر مغل نے کہا خطے میں سری لنکا کے بعد سب سے زیادہ افراط زر پاکستان میں ہے جبکہ روپیہ روزانہ کمزور ہو رہا ہے، جولائی سے اپریل تک کا تیل اور اشیائے خوردو نوش کا امپورٹ بل چوبیس ارب ڈالر سے بڑھ چکا ہے جو گزشتہ سال ساڑھے پندرہ ارب ڈالر تھا۔