نجی اسکولوں نے جون ، جولائی کی فیس وصولی شروع کردی، سیشن بھی اپریل سے شروع کیا

374

کراچی(رپورٹ:حماد حسین)ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ اسکولز کی نا اہلی یا عدم دلچسپی، شہر کے چھوٹے بڑے نجی اسکولوں نے ماہ اپریل کے اوائل میں نئے تعلیمی سیشن کا آغاز کردیا۔سالانہ فیس اور اسٹیشنری فیس کے نام پر والدین پر اضافی بوجھ لاد دیا گیا۔دوسری جانب نجی اسکولوں نے جون ‘جولائی کی فیس وصولی شروع کردی جس سے والدین کی پریشانیوںمیں مزید اضافہ ہوگیاہے۔ ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنزوزارت تعلیم کی رٹ قائم کروانے میں ناکام ہوگئے۔ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم کے احکامات ہوا میں اڑاتے ہوئے سینکڑوں نجی تعلیمی اداروں نے ماہ اپریل کے آغاز میں ہی نئے تعلیمی سیشن کا آغاز کردیاہے۔ذرائع کے مطابق نئے تعلیمی سیشن کو شروع ہوئے کم و بیش 1ماہ سے زائد ہو گیاہے تاہم ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے ان اسکولوں کے خلاف کارروائی تو دور کی بات کوئی تنبیہ کا نوٹس بھی جاری نہیں کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس 22فروری کو منعقد کیا گیا تھا جس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا تھاکہ تمام اسکول اپنے داخلوں کے مراحل کو 31مئی تک مکمل کر کے نئے تعلیمی سیشن کا آغاز یکم اگست سے کریں گے۔اس کمیٹی کا اجلاس وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ کی سربراہی میں منعقد کیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق شہر کے کم و بیش 70 فیصد سے زائدنامور نجی اسکولوں سمیت کئی تعلیمی اداروں نے نئے سیشن کا آغاز کردیا ہے۔جبکہ کچھ اسکولوں کی جانب سے عید الفطر کے بعدنئے تعلیمی سیشن کا آغاز کیاگیا۔ والدین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک اور عید الفطرکے باعث پہلے ہی اخراجات میں اضافہ ہو جاتا ہے دوسری جانب اسکول انتظامیہ نے بھی محکمہ تعلیم کے احکامات کے برعکس نئے سیشن کا اعلان کردیا ہے اور اس بناء پر بچوں کی فیسوں کا چالان ایڈوانس میں دے دیا گیا ہے ۔فیس چالان جمع کروانے کے بعد کاپی اسکول میں جمع کروانے پر بچوں کو اگلی کلاسوں میں منتقل کیا جائے گا۔ورنہ پچھلی ہی کلاسوں میں بچے تعلیم حاصل کریں گے۔والدین کا کہنا تھا کہ ایک تو بچوں کی ماہانہ فیس اسکے بعداسٹیشنری فیس اور سالانہ فیس کے نام پر ہزاروں روپے کے فیس چالان کا اضافی بوجھ ہم پر لاد دیا گیا۔والدین کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ اسکولز کو چاہیے کہ و ہ نجی اسکولوں کو حکومتی احکامات پر عملدرآمد کروانے کا پابند کریں۔