ماں پیاری ماں

963

اللہ رب العزت نے انسان کے رشتوں کو بہت حسین بنایا ہے۔ ماں باپ بہن بھائی شوہر اور بچوں دوستوں اور عزیز و اقارب جیسے رشتے عطا کرکے بلاشبہ اللہ رب العزت نے ہم پر بہت بڑا احسان کیا ہے لیکن ان سب رشتوں میں سب سے زیادہ حسین رشتہ جو اللہ رب کریم نے بنایا ہے وہ ماں کا ہے۔۔۔۔۔۔۔اللہ رب العزت نے ماں کے قدموں میں جنت رکھ کر ماں کو جو رتبہ عطا کیا بلاشبہ وہ لفظوں کا محتاج نہیں۔ جب حضرت موسی علیہ السلام کی والدہ کا انتقال ہوا اللہ رب العزت نے موسی علیہ السلام کو فرمایا کہ اب سنبھل کے چلنا کہ تیرے پیچھے تیرے لیے دعا کرنے والی ماں نہیں رہی۔ ماں کا نعم البدل ساری دنیا میں نہیں بچے کو پیدا کرنے سے لے کر اس کی پرورش اور تربیت کرنے تک اپنا خون پسینہ ایک کر دیتی ہے اولاد کا دکھ اس کادکھ اور اولاد کی خوشی اس کی خوشی بن جاتی ہے۔ ماں کی دعائیں انسان کو زوال سے عروج کی طرف لے جاتی ہیں قرآن کریم میں بھی ماں کے ساتھ احسان اور نیکی کرنے کا حکم آیا ہے۔ کسی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ ‘‘ماں کا حق کیا ہے ؟حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا تم کبھی بھی اس کا حق ادا نہیں کر سکتے ہو۔ اگر فرزند صحرا کی ریت کے ذرات بارش کے قطرات کے برابر بھی والدہ کے حق کو ادا کرنے کی کوشش کرے تو پھر اس ایک دن کے برابر نہیں ہو جائے گا جس دن ماں نے اس کو اپنے شکم میں اٹھائے رکھا۔ ماں عمر کے کسی بھی حصے میں ہوں یا جس قسم کے حالات سے بھی دوچار ہوں اس کی توجہ اور سوچ کا مرکز اور اولین ترجیح ہمیشہ اولاد ہی ہوتی ہے اپنی اولاد کی خاطر ماں زندگی کے کٹھن سے کٹھن حالات کا بھی مقابلہ کرنے کے لئے سینہ سپر رہتی ہے قرآن کریم میں ماں باپ کے لیے بہت پیاری دعا بتائی گئی ہے۔‘‘رب الرحمہما کما ربیانی صغیرا’’اللہ تعالی ہم سب کی ماؤں کو سلامت رکھے اور جن کی مائیں اس دنیا سے رخصت ہوگئی ہیں ان کے درجات کو بلند فرمائے ہمیں اپنے والدین کا تابعدار فرمابردار بنائے۔
دنیا کی تمام ماؤں کے لئے کچھ اشعار۔
میرے لفظوں کا ہے تو بیاں
تو میری ہر ایک اس ہے
دکھوں کے سمندر میں
خوشیوں کی برسات ہے
ماں پیاری ماں
دنیا کے سارے رنگ
معطر فضائیں اور دھنک
تیرے دم سے ہے قائم
زندگی کے روز و شب
ماں پیاری ماں
کرب و دکھ سب اٹھائے
پھر بھی تو مسکرائے
تیری مسکان سے کھل اٹھے
میرے دل کے جلترنگ
ماں پیاری ماں
تیرے قدموں میں میری جنت
تیری خدمت میں میری عظمت
تیری رضا میں میں را ضی
تو راضی تو رب راضی
ماں پیاری ماں
گر تو نے جو سب سکھائے
زندگی میں کام وہ آئے
تیری دعا سے ہم نے دیکھے
کامیابی کے درجو آئے
ماں پیاری ماں
خدا نے ماں کو وہ عظمت بخشی
موسی کو بھی تنبیہ کردی
سنبھلنا اب کے وہ نہیں ہے
جس کی دعائیں ڈھال بنتی
ماں پیاری ماں
تو نے ہم کو ادب سکھایا
جینے کا ہر سبق سکھایا
بھوکی بھی کبھی رہ گئی تو
پر پیٹ بھر کے ہمیں کھلایا
ماں پیاری ماں
ماں کے بعد نہ کوئی ماں جیسا
بس دھن دولت اور پیسہ
رشتوں میں گر بے لوث کوئی
نا یار نہ کوئی دلدار ایسا
ماں پیاری ماں
میری ماں کو رکھنا سلامت
دکھ دیکھے نہ کوئی اہانت
دعا ایاز کی بس اتنی سی ہے
خوش رکھنا اسے تا قیامت
ماں پیاری ماں
OOO