اسرائیلی پولیس کا مسجد اقصی پر دھاوا، صحن خالی کرا لیا

316

تل ابیب:اسرائیلی پولیس نے مسلسل چوتھے روز مسجد اقصی کے صحن پر دھاوا بولاہے ۔ اس کارروائی کا مقصد یہودی آباد کاروں کے گروپ کے دورے کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر زیر گردش وڈیو کلپوں میں اسرائیلی پولیس کے مسجد اقصی پر دھاوے اور وہاں سے نمازیوں کو باہر نکالنے کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔

اتوار کے روز بھی مسجد اقصی کے اطراف جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔ اس کے نتیجے میں 18 افراد گرفتار کر لیے گئے۔اسرائیلی پولیس اہل کاروں کا القدیمہ ٹان میں فلسطینیوں کے ساتھ تصادم ہوا۔ یہ تصادم یہودیوں کے گروپ کے مسجد اقصی کے دورے کے بعد ہوا۔ اس دوران میں فلسطینیوں کی جانب سے پتھراﺅ سے دو بسوں کے کچھ شیشے ٹوٹ گئے۔

اس میں سوار افراد معمولی زخمی بھی ہوئے۔نفتالی بینیٹ کی حکومت میں شامل عرب اقلیتی اتحادی گروپ نے بتایا تھا کہ اس نے حکومت میں اپنی رکنیت کو معلق کر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کی وجہ مسجد میں اسرائیلی سیکورٹی فورسز کی جانب سے پرتشدد واقعات میں ملوث ہونا ہے۔

اتحادی گروپ کے مطابق اگر صورت حال تبدیل نہ ہوئی تو وہ سرکاری طور پر مستعفی ہونے پر غور کرے گا۔اسرائیل کی آبادی میں 21 فی صد عرب ہیں۔ نفتالی بینیٹ کے حکومتی اتحاد کو پارلیمنٹ کی 120 میں سے 60 نشستیں حاصل ہیں۔ ان میں 4 نشستیں عرب اتحاد کی ہیں۔