ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ، صدر کا اقدام غیر آئینی ہے، سندھ بار کونسل

263

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ بار کونسل نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ اور صدر پاکستان کی جانب سے قومی اسمبلی کی تحلیل بھی غیر آئینی ہے،سارے غیر آئینی اقدامات کی مذمت کرتے ہیں، صدر مملکت، وزیر اعظم، ڈپٹی اسپیکر اور وزیر قانون فواد چودھری پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، عدالت عظمیٰ سے توقع رکھتے ہیں کہ آئین کے مطابق فیصلہ کرے گی، عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر پاکستان بار کونسل کے ساتھ ہوں گے۔ وائس چیئرمین سندھ بار کونسل ذوالفقار جلبانی اور دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جب تحریک عدم اعتماد موو ہوجائے تو اس پر ووٹنگ لازمی ہے، تحریک آنے کے بعد اسمبلی کی تحلیل کی ایڈوائس کا کوئی جواز نہیں تھا، وزیر اعظم نے اپنی شکست کو دیکھتے ہوئے اسمبلی کی تحلیل کی ایڈوائس بھیجی، اس حوالے سے ہم عدالت عظمیٰ میں پٹیشن دائر کرچکے ہیں، نگراں وزیر اعظم کیلیے جسٹس گلزار احمد کا نام آرہا ہے، جسٹس گلزار احمد کو خود ہی انکار کردینا چاہیے، اگر انہوں نے پیشکش قبول کی تو تاثر جائے گا کہ وہ پی ٹی آئی کی حکومت کے ساتھ تھے، واضح کرتے ہیں کوئی غیر آئینی عمل ہوا تو مزاحمت کریں گے، ہمیں امید ہے عدالت عظمیٰ رولنگ کو غیر آئینی قرار دے گی، کوئی وکیل اس عمل کو جائز قرار دیتا ہے تو شواہد سامنے لائے۔