گھوٹکی: انتظامیہ کی غفلت سے زہریلے مچھر کی بھرمار

119

گھوٹکی ( نمائندہ جسارت)ڈھرکی اور آس پاس کے علاقوں میں سردی کے خاتمے اور گرمی کی آمد کے شروع ہونے کے ساتھ ہی مچھروں اور دیگر زہریلے حشرات الارض کی افزائش اور پھیلاؤ کے موسم کے پیش نظر مقامی انتظامیہ کی جانب سے حفاظتی انتظامات کر کے خطرناک مچھروں اور دیگر خطرناک زہریلے حشرات الارض کے خاتمے کے لیے بروقت اسپرے کے اقدامات نا کر کے مقامی انتظامیہ نے مجرمانہ غفلت کرنے کی حد کردی جس کی وجہ سے شہری اور دیہی علاقوں میں خطرناک زہریلے مچھروں کی بھاری تعداد کے تمام علاقوں میں پھیل جانے کی وجہ سے زہریلے مچھروں نے بچوں، بوڑھوں، نوجوانوں اور چوپائے جانوروں کا جینا محال کر کے رکھ دیا ہے۔ تیزی سے بڑھنے والے زہریلے مچھروں کے کاٹنے کی وجہ سے علاقہ بھر میں ملیریا بجار،جسم اور سر میں شدید درد اور جسم پرخطرناک دانے بن جانے اور گلے اور سینے کے شدید انفیکشن وائرس جیسی خطرناک ترین بیماریوں کا علاقے بھر میں بڑی تیزی سے پھیلاؤ نے لوگوں کیلیے صورت حال شدید تشویش ناک بنا کر رکھ دی ہے۔ سرکاری اسپتالوں میں غریب کے لیے دوائی نہیں اور بیماریوں کے تشویشناک پھیلاؤ کی وجہ سے نجی ہسپتالوں میں مریضوں کا جم غفیر نجی اسپتال مالکان نے مختلف حیلوں بہانوں سے مسیحائی کی آڑ میں لوٹ مار (چاندی ہی چاندی)کا سیزن انجوائے کرنا شروع کر دیا.بیماریوں کی بھرمار اور مہنگی دوائیاں اور ڈاکٹروں کی منفرد ڈاکٹروں نے مریضوں اور ان کے اہل خانہ کی مشکلات میں پریشان کن حد تک اضافہ کر کے رکھ دیا۔مچھروں اور بیماریوں کی بھرمار اور کمر توڑ مہنگے علاج اور مہنگی دوائیوں کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں شدید اضافہ کر کے رکھ دیا ہے اور عوام کی پریشانی کا پرسان حال نہیں۔