جماعت اسلامی کا جانوروں کی بیماری ختم کرنے کیلیے مہم چلانے کا فیصلہ

637
وفاقی وصوبائی حکومتیں 1100ارب کے کراچی پیکیج کا حساب دیں، حافظ نعیم

کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے جانوروں میں پھیلنے والی جلدی بیماری کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال اورگوشت اور دودھ کی پیداوا ر اور ان کے استعمال کے حوالے سے شکوک وشبہات اور مسائل پربھینس کالونی لانڈھی کا دورہ کیااور ڈیری فارمرز و میٹ مرچنٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔

ڈیری فارمر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی اختر گجر نے حافظ نعیم الرحمن کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ ہم جماعت اسلامی کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے حالیہ دنوں میں ڈیری فارمر کو درپیش مسائل کے لیے آواز اٹھائی۔

انہوں نے بتایا کہ بھینس کالونی کے دس ہزار جانوروں سے روزانہ 50 لاکھ لیٹر دودھ کی پیداوار ہوتی ہے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت فارمرز کے خلاف سازش کی جارہی ہے، جانوروں میں بیماری کی وجہ سے کسی بھی انسان میں بیماری پھیلنے کا کوئی بھی کیس سامنے نہیں آیا، پاکستان کی تمام لیبارٹریز کے مطابق گائے کا دودھ اور گوشت کسی کے لیے بھی مضر صحت نہیں ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جانوروں میں بیماری کا مسئلہ بھینسوں کے دودھ میں نہیں گائے کے گوشت میں بتایا جارہا ہے اور اسی کو بنیاد بناکر پروپیگنڈا کرکے خوف و ہراس پھیلایا جارہا ہے،بھینس کا دودھ استعمال کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ گائے میں موجود بیماری کا علاج میسرہے جو کیا جارہا ہے،ایسے مواقع پر حکومت اور متعلقہ محکمے اپنا کردار ادا کرتے ہیں،بدقسمتی سے حکومت کا کوئی رول موجود نہیں ہے،اس صورتحال میں سندھ حکومت کا کام تھا کہ ڈاکٹرز اور ایتھولوجسٹ سے مشاورت کرکے عوام میں خوف و ہراس ختم کرتی،16 مارچ کو ادارہ نور حق میں 3 بجے گائے کے گوشت اور دودھ میں بیماری کے اثرات کے حوالے سے ماہرین کا سیشن رکھا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہاکہ سیشن میں تمام ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز سمیت تمام ایسوسی ایشن شریک ہوں گے اور اپنا موقف پیش کریں گے،دودھ کی قیمتوں کے حوالے سے حکومتوں کو بھی اپنا رول ادا کرنا ہوگا،گوشت اوردودھ کی قیمت سرکاری سطح پر کچھ اور مارکیٹ میں کچھ ہوتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیئے کہ گوشت اور دودھ کی قیمت کے حوالے سے واضح موقف پیش کرے،گوشت اور دودھ کی فراہمی اور استعمال ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے،ہمارے پورے نظام پرعوام کواعتماد نہیں ہے اس لیے پروپیگنڈا جنم لیتا ہے،عوام جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں اور اعتماد کو مضبوط بنائیں اور جماعت اسلامی کی تحریک کا حصہ بنیں،جماعت اسلامی اور الخدمت نے بیماری کے آغاز سے ہی بھینس کالونی میں اسپرے اور صفائی کا کام کروایا۔