اورنگی ٹائون،میٹرک کے طلبہ سے رجسٹریشن اور امتحانی فیس کی مد میں ہزاروں روپے بٹورنے کا انکشاف

341

کراچی(رپورٹ: حماد حسین) کراچی کے سرکاری اسکولوں میں نویں اور دسویں کے طلبا و طالبات سے انرولمنٹ اور امتحانی فیس کی مد میں ہزاروں روپے بٹورلیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے سرکاری اسکولوں میں نویں اور دسویں کلاس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کے لیے انرولمنٹ اور امتحانی فیس معاف کرنے کا اعلان کیا گیا تھا کہ مذکورہ فیس حکومت سندھ بورڈ کو جاری کرے گی۔ ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ویسٹ کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں قائم گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول ایل8 میں نویں اور دسویں میںتعلیم حاصل کرنے والے تمام طلبا و طالبات سے پہلے 1500 طلب کیے گئے تاہم کچھ اساتذہ کی جانب سے اعتراض کیا گیا تو اسکول کیمپس ہیڈ نے250 روپے فی بچہ انرولمنٹ فیس اور امتحانی فیس وصول کی ہے۔ ذرائع کے مطابق اسکول انتظامیہ کی جانب سے نویں و دسویں کے بچوں کو واضح طور پر یہ دھمکی بھی دی جاتی ہے کہ اگر انہوں نے انرولمنٹ اور امتحانی فیس اسکول میں جمع نہیں کرائی تو ان کا فارم جمع نہیں کیا جائے گا اور اگر کسی نے شکایت کی تو اس کا فارم پھاڑ کر پھینک دیں گے۔ ذرائع کے مطابق نویں میں60 جبکہ دسویں میں 45 سے زاید طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ کیمپس ہیڈ کی کئی بار شکایت کی گئی تاہم ڈسٹرکٹ ایجوکشن آفس میں جمع ہونے والی شکایات وہاں موجود کچھ افسران کی مذکورہ کیمپس ہیڈ سے ذاتی تعلقات کی بنا پر ردی کی ٹوکری کی نذر ہو جاتی ہیں۔ اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس میں چند روز قبل تعینات ہونے والے ڈی ای او عابد علی شاہ سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھاکہ ہمیں اس کیمپس ہیڈکی پہلے بھی شکایات ملیں ہیں جس کی بنا پر میں نے ٹائون ایجوکیشن افسر مجید کیانی کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کی شکایات پر کارروائی میری پہلی ترجیح ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ گورنمنٹ بوائز سیکنڈی اسکول ایل8 کی کیمپس ہیڈ نے گورنمنٹ آفیسرز ایسوسی ایشن آف اسکول ایڈمنسٹریشن کے چند ماہ قبل ہونے والے الیکشن میں حصہ لیا تھا اور ان کے خلاف بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ مجید کیانی گورنمنٹ آفیسرز ایسوسی ایشن آف اسکول ایڈمنسٹریشن ویسٹ کے جنرل سیکرٹری ہیں جس سے اس انکوائری کمیٹی پر کئی سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔