اثاثے بحال نہ ہوئے تو امریکا سے متعلق پالیسی پر نظر ثانی کرینگے، طالبان

524
کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) طالبان نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان کے منجمد اثاثے بحال نہ کیے گئے توامریکا سے متعلق پالیسی پرنظرثانی کریں گے۔ افغان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے کہا کہ نائن الیون حملوں سے افغانستان کا کوئی تعلق نہیں تھا، امریکا نے اشتعال انگیز کارروائیاں جاری رکھیں توامریکا سے متعلق اپنی پالیسی پر نظر ثانی کریں گے،افغانستان  کے اثاثوں کا غلط استعمال کیا جارہا ہے جو امارت اسلامیہ افغانستان کے ساتھ معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا عالمی تنقید سے بچنے اورافغان عوام سے تعلقات کونقصان سے بچانے کے لئے افغانستان کے اثاثے نائن الیون کے متاثرین میں تقسیم کرنے کا فیصلہ فوری واپس لے۔افغانستان کی دولت غیرمشروط طور پرواپس کی جائے۔واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکا میں منجمد افغانستان کے 7 ارب ڈالرز کے اثاثوں میں سے آدھے نائن الیون متاثرین کودینے کااعلان کیا تھا۔علاوہ ازیں افغانستان کے اثاثوں سے متعلق امریکی صدر جو بائیڈن کے فیصلے پر کابل میں احتجاج کیا گیا، سیکڑوں مظاہرین غیر منصفانہ فیصلے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔افغان میڈیا کے مطابق مظاہرین نے احتجاجی بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، مظاہرین نے امریکا میں منجمد افغان اثاثے افغان عوام کو دینے کا مطالبہ کیا۔