مسلمانوں کو ٹوپی اتارکر تلک لگوانے پر مجبور کردیں گے،بی جے پی کی دھمکی،کرناٹک میں اسکول کے گیٹ پر حجاب اتروادیا گیا

622

لکھنؤ/نئی دہلی/ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک+ صباح نیوز)بھارتی حکمران جماعت (بی جے پی) کے رکن اسمبلی رگویندر سنگھ نے دھمکی دی ہے کہ مسلمانوں کو ٹوپی اتار کر ماتھے پر تلک کا نشان بنانے پر مجبور کردیں گے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اترپردیش میں انتخابات کا دور دورہ ہے اور اس دوران بی جے پی کے رہنما کی ایک وڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں وہ مسلمانوں کو کھلے عام دھمکیاں دے رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل تقریر میں حکمراں جماعت کے رکن اسمبلی رگویندر سنگھ کو یہ کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ اگر میں دوبارہ منتخب ہوگیا تو مسلمانوں سے ٹوپی اتروا کر ماتھے پر تلک کا نشان لگواؤں گا۔بعد ازاں ٹیلی وژن پر انٹرویو میں بی جے پی رہنمانے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وائرل وڈیو کی تصدیق کی اور اپنے ناپاک عزائم کا اعادہ کیا۔الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق بی جے پی کے رکن اسمبلی نے اپنے اس متعصب اقدام کے جواز میں روایتی حربہ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا مقابلہ اسی طرح کیا جا سکتا ہے۔مودی سرکار کی ناقص پالیسیوں کے باعث الیکشن میں جیت کے لیے حکمراں جماعت کے ارکان کے پاس ہندو جذبات کو اکسانے کے علاوہ کوئی اور حربہ نہیں بچا ہے۔علاوہ ازیں بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک میں چندروز بند رہنے کے بعد اسکولز کھول دیے گئے۔ باحجاب طالبات سرکاری اسکول پہنچیں توانہیں گیٹ پرروک دیا گیا اورٹیچر نے طالبات کوحجاب اتارنے کی ہدایت کی۔باحجاب طالبہ کے والد نے ٹیچرسے درخواست کی کہ اسے کلاس میں جانے کی اجازت دی جائے وہ کلاس میں جاکرحجاب اتاردے گی لیکن ٹیچرنے ایک نہ سنی اورگیٹ پرہی حجاب اتروا دیا۔کرناٹک کے تمام اسکولوں میں باحجاب اوربرقع پہننے والی طالبات کوکلاسز اٹینڈ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ریاست میں باحجاب طالبات کے تعلیمی اداروں میں داخل ہونے اورکلاسز اٹینڈ کرنے پر پابندی عاید کی گئی ہے جب کہ کرناٹک میں اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پہننے پر پابندی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ ملک گیر ہوگیا ہے۔ بی جے پی کی حکومت میں اقلیتوں کے لیے زمین تنگ ہوتی جا رہی ہے اور جنونی انتہاپسند ہندوؤں کے شر سے خود ہندو برادری کے دلت بھی محفوظ نہیں رہے ہیں۔دوسری جانب او آئی سی نے بھارت کی ریاست اتراکھنڈ میں مسلمانوں کے قتل عام کی دعوت دینے، سوشل میڈیا پر مسلم خواتین کو پریشان کرنے اور مسلم طالبات کو حجاب سے سے منع کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔سعودی میڈیا کے مطابق او آئی سی نے کہاکہ مسلمانوں کی عبادت گاہوں پر حملے اور مختلف ریاستوں میں مسلمانوں کے خلاف قانون سازی کے علاوہ مسلمانوں کے خلاف حادثات کا سبب بننے والوں کا سزا سے بچنا ملک میں اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی علامات ہیں۔اپنے بیان میں اوآئی سی نے بھارتی حکومت سے مسلمانوں کی امن وسلامتی اور مسلم کمیونٹی کے زندگی گزارنے کے طور طریقوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔او آئی نے عالمی برادری اور خصوصاً اقوام متحدہ کے تحت انسانی حقوق کونسل کو اس سلسلے میں ضروری اقدامات کرنے کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکام مسلم کمیونٹی کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنائیں، ان کے طرز زندگی کی حفاظت کریں، اور تشدد اور نفرت پر مبنی جرائم پر اکسانے والوں اور مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔