سینٹ میں حکومت اور اپوزیشن کی ملی بھگت سے اسٹیٹ بنک ترمیمی بل منظور کیا گیا، جماعت اسلامی

259

لاہور: امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ سینٹ میں اپوزیشن اکثریت کے باوجود اسٹیٹ بنک ترمیمی بل کو پاس ہونے سے نہیں روک سکی بلکہ الٹا عوام نے دیکھ لیا کہ کیسے حکومت اور نام نہاد اپوزیشن کے دعویداروں کی ملی بھگت سے ترمیمی بل کو منظور کروایا گیا ہے۔

ان لوگوں کی حقیقت قوم کے سامنے آچکی ہے۔ ملک کو آئی ایم ایف کی غلامی میں دے دیا گیا ہے۔اس عمل سے ملک میں غیر ملکی اداروں کی مداخت مزید بڑھ چاجاے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بنک ترمیمی بل کی منظور ی سے واضح ہوگیا ہے کہ مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور حکومت کی ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں۔ کوئی بھی اپنے غیر ملکی آقاﺅں کو ناراض نہیں کرنا چاہتا۔ 22کروڑ عوام کے سامنے ان لوگوں کی اصلیت آشکارہ ہوچکی ہے۔ ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ملک و قوم اپنے حقیقی نمائندوں کو اقتدار میں نہیں لائیں گے ، اس وقت تک یہ بہروپئے مختلف شکلیں اور لبادے بدل بدل کر آتے رہیں گے۔

موجودہ دور حکومت میںاحتساب کے نام پر جو انتقامی سیاست کی گئی ،اس نے ملک و قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔اس قسم کی طرز سیاست سے عوامی مسائل حل نہیں ہوسکتے ۔ تحریک انصاف نے ساڑھے تین برسوں سے عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے۔ان کے پاس ملک کو چلانے کی نا اہلیت ہے اور نہ ہی صلاحیت موجود ہے۔

محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے 22کروڑ عوام کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔ مزدور بے روزگار اور عوام مہنگائی کے ہاتھوں تنگ آکر فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ کوئی ایک سیکٹر بھی ایسا نہیں جس کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیاجاسکتا ہے۔ تبدیلی کے نام پر عوام کی امیدوں اور جذبات کا خون کیا گیا ہے۔