اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا فیصلہ 7 فروری کو ہوگا

169

اسلام آباد (اے پی پی) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی کی عدالت نے وفاقی دارالحکومت میں لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے خلاف درخواست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان سے جواب طلب کرلیا۔درخواست گزار وکیل عادل عزیز قاضی نے کہاکہ اسلام آباد میں حلقہ بندیاں ہورہی ہیں،اگر حکم امتناع نہ دیا گیا اور آرڈیننس ختم ہوگیا تو بلدیاتی انتخابات کی تمام مشق بے سود ہوگی، ملک کاشف ایڈووکیٹ نے کہاکہ 2 مرتبہ آرڈیننس کے ذریعے سی ڈی اے قانون تبدیل کیا گیا اور آرڈیننس ختم ہوچکا، عدالت نے کہاکہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی موجودگی میں آرڈیننس کے ذریعے نیا بلدیاتی نظام کیوں لایا گیا؟، آرڈیننس تو صرف ایمرجنسی قانون سازی کے لیے ہے ؟،لوکل گورنمنٹ آرڈیننس پر اسٹے آرڈر جاری ہوسکتا ہے یا نہیں الیکشن کمیشن کو سن کر فیصلہ کریں گے، وزارت قانون بھی جواب دے کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو آرڈیننس کے ذریعے کیوں ختم کیا گیا ؟،اس وقت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کس مرحلے میں ہیں؟،7فروری کو اسلام آباد لوکل گورنمنٹ آرڈیننس پر حکم امتناع کا فیصلہ کریں گے،عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت7فروری تک کے لیے ملتوی کردی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار سابق چیئرمین یونین کونسل سردار مہتاب کی جانب سے عادل عزیز قاضی ایڈووکیٹ، سی ڈی اے آفیسرز یونین کے عہدیداران نعمت اللہ، ریاض اللہ خان، سی ڈی اے مزدور یونین کے چوہدری یاسین، صوفی محمود اور دیگر عدالت پیش ہوئے۔