کراچی : 27ارب کا منصوبہ، شہری گرین لائن بس میں کھڑے ہو کر سفر پر مجبور

526
کراچی گرین لائن بس میں بزرگ مسافر بھی کھڑے ہو کر سفر کرنے پر مجبور ہیں

کراچی (رپورٹ: منیر عقیل انصاری) کراچی گرین لائن بس منصوبے پر27ارب روپے خرچ کرنے کے باوجود گرین لائن بسوں میں کراچی کے شہری کھڑے ہو کر سفر کرنے پر مجبور ہیں جب کہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ گرین لائن بسوں پر یومیہ ایک لاکھ 35 ہزار شہری سفری سہولت سے مستفید ہوسکیں گے،اس کے برعکس10 جنوری تا 20 جنوری 10 روز کے دوران 2 لاکھ مسافروں نے اب تک سفر کیا ہے جبکہ چند روز قبل نمائش بس اسٹیشن پر گرین لائن بس پر سوار ہونے کے لیے مسافروں کی طویل قطار لگ گئی تھی۔ گرین لائن کی انتظامیہ مسافروں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو گئی، بسوں میں سوار ہونے کے لیے مسافروں کو 25 منٹ تک بس اسٹیشن پر انتظار کرنا پڑا ہے۔ گرین لائن کی 80 بسیں بھی کراچی کے شہریوں کو سفری سہولت فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں۔ بس میں رش زیادہ ہونے کی وجہ سے بوڑھے افراد بھی کھڑے ہو کر سفر کرنے پر مجبور ہیں غیر معمولی رش کی وجہ سے گرین لائن بس کے مسافروں کو سفر کرنا انتہائی دشوار ہو گیا ہے۔ بسوں میں بیٹھے ہوئے مسافروں سے زیادہ کھڑے ہو کرسفر کرنے والے مسافروں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے بسوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے۔ گرین لائن بس پر سفر کرنے والے مسافروں نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اربو ں روپے کی لاگت سے کراچی کی جدید ترین بی آر ٹی گرین لائن بسیں خان کوچ اور فورکے بن گئی ہیں۔3 کروڑ آبادی والے شہر کراچی کے لیے جب اکلوتی گرین لائن بس سروس ہوگی تو معاملہ ایک انار سو بیمار والا ہی ہوگا ابھی لمبی قطار ویک اینڈ (اتوار) کوپہلی بار دیکھی گئی ہے آگے چل کر یہ معاملہ روز پیش آئے گا لہٰذا وفاقی حکومت سے اپیل ہے کہ ابھی سے اس کا حل نکالنے کے لیے اقدامات کیے جائے۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ ہم تو یہ سمجھ رہے تھے کہ گرین لائن بس میں ہمیں بیٹھ کر آرام دہ سفر میسر آئے گا لیکن گرین بس میں ہمیں کھڑے ہو کر سفر کرنا پڑا ہے،۔اس حوالے سے گرین لائن بس سروس کو ڈویلپ اور آپریٹ کرنے والے وفاقی ادارے سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (ایس آئی ڈی سی ایل) کے ترجمان محمد بلال خالد نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گرین لائن بس سروس کراچی کی روایتی لوکل بسوں کی نسبت یہ بسیں لمبی اور مکمل ائرکنڈیشنڈ ہیں، گرین لائن بس سروس کا منصوبہ مکمل طور پر فعال کردیا گیا ہے،انہوں نے دعویٰ کیا کہ گرین لائن بسوں پر یومیہ ایک لاکھ 35 ہزار شہری مستفید ہوسکیں گے اور ضرورت محسوس کی گئی تو بسوں کے اوقات کارمیں اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ 10 جنوری سے گرین لائن بسوں کا آغاز ہوا ہے اور 16 جنوری بروز اتوارکو 50 ہزار مسافروں نے گرین لائن بس میں سفر کیا ہے ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ اتوار کو اتنی بڑی تعداد میں مسافر سفر کرنے آئیں گے یہ ہمارا پہلا اتوار تھا اس لیے مسافروں کو تھوڑی دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے ہم آہستہ آہستہ گرین لائن بس میں مسافروں کی سہولیات کے لیے کوشاں ہیں اور جلد ہی گرین لائن بسوں میں مسافر بغیر کسی پریشانی کے آسانی سے سفر کرسکیں گے۔