وزیر کھیل سندھ کی عدم موجودگی ،مشیر کھیل کی موج مستیاں عروج پر

299

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت میں وزارت کھیل کا قلم دان کسی کے پاس نہ ہونے پروزیر اعلی کے مشیر خاص نے فائدہ اٹھاتے ہویے اختیارات سے تجاوز کرتے ہویے 3روزہ تھرکار و جیب ریلی میں لاکھوں روپے ہوا میں اڑا دیے۔ اپنے مرہون منت و من پسند افراد کو صحافی بناکر موج مستیوں میں شامل کرنے پر صحافیوں کا احتجاج جاری رہا۔ افتتاحی روز مٹھی تھرپارکر میں کراچی سے پہنچنے والے افراد کو سوشل میڈیا میں دیکھ کر نہ صرف تعجب کیا بلکہ متعلقہ پی آر او سے وضاحت طلب کی۔ جس پر ان کا کہنا تھا کہ میرا اس میں کوئی دخل نہیں، صاحب نے اپنی مرضی سے لسٹ بنائی اور مجھے کہا کہ ان افراد کو پروٹوکول دینا ہے۔ نمائندہ جسارت نے ان سے ایونٹ کی خبر سے متعلق پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ میں نے خود کسی واٹس ایپ گروپ میں تفصیلات دیکھی ہیں جو آپ کو شیئر کردیتا ہوں ۔ تاہم رات 11بجے تک ان کا نہ کوئی میسج آیا اور نہ ہی انہوں نے کال ریسیو کی۔ واضح رہے کہ 3روزہ ایونٹ کے لیے 22افراد کو گورنر ہائوس کے گیٹ کے باہر سے کوچ میں لے جایا گیا جس میں بامشکل 4صحافیوں کا درجہ رکھتے تھے ۔ یہ ہی نہیں ان افراد کے انتظار میں ڈیڑھ گھنٹے تاخیر بھی ہوئی۔ اسپورٹس سے وابستہ صحافیوں نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی انکوائری کرائی جائے اور ذمہ داروں کی سرزنش کی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔