جماعت اسلامی کال بلدیاتی ترمیمی بل کیخلاف سندھ بھر میں احتجاجی کیمپ لگانے کا اعلان

326
قومی اسمبلی : جماعت اسلامی کے رکن نے حکومت کو مرکب شکن جبین قرار دیدیا

جماعت اسلامی سندھ نے پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت کے بلدیاتی ترمیمی بل کیخلاف اور کراچی دھرنے کی حمایت میں 14اور 15جنوری کو سندھ بھر میں احتجاجی کیمپ لگانے کا اعلان کردیا، صوبائی ترجمان مجاہد چنا کے مطابق اس حوالے سے جمعہ اور اتوار کوسندھ بھر کے تمام اضلاع کے ہیڈکواٹرز میں احتجاجی کیمپ لگائے جائیں گے، جماعت اسلامی کے صوبائی وضلعی رہنمائ ان کیمپوں کا دورہ اور ہینڈ بل وپوسٹرز اور وفود کے ذریعے عوام کو سندھ حکومت کے عوام وسندھ دشمن بلدیاتی ترمیمی بل سے آگاہ کریں گے۔

صوبائی امیر محمد حسین محنتی نے سندھ اسمبلی کے باہر جاری دھرنے کے 13ویں روز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین سے متصادم سندھ حکومت کے بلدیاتی ترمیمی بل کی واپسی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی کیوں کہ یہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کے حقوق پر ڈاکہ اور سندھ دشمنی پر مبنی کالا قانون ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے حقوق پر ڈاکہ کیخلاف اہلیان کراچی دو ہفتوں سے استقامت کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں جس میں مرد وخواتین ،بزرگ وبچے بھی شامل ہیں۔

پیپلزپارٹی نے مذاکرات کیلئے وفد بھیج کر عوام کے جذبات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی ہے لیکن چار دن گذرجانے کے باوجود ابھی تک کوئی اجلاس نہیں ہوا ہے، جمہوریت کی دعویدار پیپلزپارٹی نے دونوں مرتبہ ترمیمی بل اسمبلی سے اپنی عددی قوت سے آناًفاً منظور کروایا اور جماعت اسلامی سمیت اپوزیشن جماعتوں کو نظرانداز کیا، انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یونین کونسل بنانے سے لیکر منتخب نمائندوں وبلدیاتی اداروں کو اختیارات تک کراچی تا کشمور ایک قانون ہونا چاہئے،بلدیاتی کالاقانون واپس لیا جائے۔