مشعال ملک کا کشمیریوں کی نسل کشی پر او آئی سی اجلاس بلانے کا مطالبہ

538

چیئرپرسن پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن مشال حسین ملک نے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیرمیں نہتے اور معصوم کشمیریوں کی جاری نسل کشی پراو آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس بلایا جائے۔بھارتی جیل میں بند کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ چیرمین پیس اینڈ کلچر مشعال حسین ملک نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بھارتی فاشسٹ حکومت کی ریاستی دہشت گردی مقبوضہ کشمیر میں مزید تیز ہوگئی یے کشمیریوں کو جعلی مقابلوں اور تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں میں قتل کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلمان اتحاد کا مظاہرہ کریں ، اور خوبصورت وادی میں کشمیریوں کی نسل کشی پر افغانستان جیسا سربراہی اجلاس بلایا جائے۔ مشال ملک نے کہا کہ دنیا خصوصاً مسلم ممالک کی خاموشی اور بے عملی نے ہندوتوا حکومت کو اپنے نسل کشی کے مشن کو مزید تیز کرنے کا حوصلہ دیا۔چیئرپرسن نے کہا کہ بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں مزید چھ کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے۔مشعال ملک نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف دسمبر کے مہینے میں سفاک فورسز کے ہاتھوں کم از کم 18 کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے۔ تاہم مسلم ممالک کی اکثریت کشمیریوں کے قتل عام کی صرف مذمت تک نہیں کر سکی۔مشعال ملک نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بھارت کا بلا روک ٹوک جبر اور طاقت کا استعمال ان بہادر کشمیریوں کے عزم کو توڑ سکتا ہے جو وادی میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف پر عزم ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں درج ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے لیے ان کی جدوجہد جاری رہے گی اور ایسے وحشیانہ ہتھکنڈوں سے ان کی ہمت کو پست نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے زور دیا کہ بین الاقوامی برادری کو ہندوستان کوجموں مقبوضہ کشمیر میں میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔مشعال ملک نے عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ نہ صرف کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کے لیے بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالیں بلکہ کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کو یقینی بنائیں۔