افغانستان کے اربوں ڈالر کے منجمد اثاثوں کی بحالی کیلئے کابل میں احتجاج

223

کابل( مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں تقریباً 200 افغان شہریوں نے احتجاجی مارچ کرتے ہوئے عالمی برادری کی طرف سے منجمد کیے گئے افغانستان کے اربوں ڈالر کے اثاثے بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق 2دہائی تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد معاشی بحران سے دوچار ملک کے لیے یہ احتجاج اس لحاظ سے منفرد تھا کہ طالبان نے اس کے انعقاد کی اجازت دی تھی۔افغان پیپلز موومنٹ نامی گروپ ماضی میں بھی دارالحکومت میں امن ریلیاں نکال چکا ہے۔منگل کو کیے گئے احتجاجی مارچ کو واضح طور پر افغانستان کے نئے حکمرانوں کا آشیرباد حاصل تھا کیونکہ طالبان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی اس کی متعدد تصاویر اور وڈیو کلپس موجود ہیں جہاں اس میں کہا گیا ہے کہ شرکا نے عام لوگوں کے لیے آواز بلند کی۔کابل کے وسط میں ایک چوک کے قریب مارچ کرنے والوں نے بینر اٹھائے ہوئے تھے جن پر
لکھا ہوا تھا کہ ’ہم کو کھانے دو‘۔مارچ کے منتظم شفیق احمد رحیمی نے بتایا کہ ہمارا بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ امریکا جلد از جلد ہمارے اثاثے بحال کرے۔انہوں نے کہا کہ یہ کسی ایک فرد، گروہ یا حکومت کی نہیں بلکہ قوم کی دولت ہے۔