سیف الاسلام قزافی کے کاغذات نامزدگی مسترد

333
طرابلس: قذافی کا بیٹا سیف الاسلام کاغذات نامزدگی جمع کرا رہا ہے (فائل)

طرابلس (انٹرنیشنل ڈیسک) لیبیا کے سابق حکمران معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی کے صدارتی الیکشن کے لیے بطور امیدوار کاغذات مسترد کردیے گئے۔ کاغذات مسترد کرنے کا فیصلہ لیبیا کے نیشنل ہائی الیکشن کمیشن نے کیا۔ خانہ جنگی کے شکار ملک لیبیا میں صدارتی انتخابات کا انعقاد اگلے مہینے دسمبر میں ہو رہا ہے۔ اس الیکشن میں مقتول معمر القذافی کے بیٹے نے بھی بطور صدارتی امیدوار اپنے کاغذات جمع کرائے تھے۔ لیبیا کے الیکشن کمیشن نے ان کے کاغذات فوجداری سزا بھگتنے پر مسترد کیے۔ 2015ء میں سیف الاسلام قذافی کو ملکی عدالت نے ان کی عدم موجودگی میں سزائے موت دی تھی اور اس کی وجہ 2011ء میں ان کی جانب سے مبینہ جنگی جرائم کا ارتکاب تھا۔ 2011 میں پرتشدد عوامی تحریک کے دوران ان کے والد کو لوگوں نے ڈھونڈ کر ہلاک کر دیا تھا۔ سیف الاسلام انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب پر انٹرنیشنل کورٹ کو بھی مطلوب ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ان کے کاغذات 2015 کی سزا کی بنیاد پر مسترد کیے ہیں۔سیف الاسلام قذافی بھی صدارتی الیکشن میں حصہ لینے کے لیے کاغذات جمع کرانے والے پچیس امیدواروں میں شامل تھے۔ دوسرے امیدواروں میں ایک علی زیدان بھی شامل ہیں۔ زیدان لیبیا کے سابق وزیراعظم ہیں۔ایک اور امیدوار نوری ابوسہمین ہیں۔ ابوسہمین ملک کی جنرل نیشنل کانگریس کے سابق سربراہ رہ چکے ہیں۔ رواں ماہ کے اوائل میں جنگی سردار خلیفہ حفتر نے بھی صدارتی الیکشن میں حصہ لینے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ حفتر پر بھی انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات عائد ہیں۔