کوآپریٹیو مارکیٹ آتشزدگی، بحالی کے لیے دکانداروں کو فوری معاوضہ دیا جائے، حافظ نعیم الرحمن

236

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا ہے کہ کوآپریٹیو مارکیٹ صدر میں آتشزدگی کے متاثرہ سینکڑوں دکانداروں کو حکومت فوری طور پر بحالی کے لیے معقول معاوضہ ادا کرے۔ شارٹ سرکٹ کا کہہ کر جان نہیں چھڑائی جا سکتی۔ واقعے کی درست تحقیقات کرائی جائے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی غصے میں آنے کے بجائے یہ بتائیں کہ فائر برگیڈ تاخیر سے کیوں پہنچا اور پہنچنے کے باوجود آگ پر قابو کیوں نہیں پایا گیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ خود یہاں کا دورہ کریں اور متاثرین کو معاوضے اور زرِ تلافی کی ادائیگی کو یقینی بنائیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز کوآپریٹیو مارکیٹ کے دورہ کے موقع پر متاثرہ دکانداروں اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری منعم ظفر خان، آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز کراچی کے صدر محمود حامد، ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات صہیب احمد اور دیگر بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے متاثرہ دکانداروں سے بھر پور اظہار یکجہتی کیا اور کہا کہ حکومت تاجروں کی جانب سے بجلی کے بل اور ٹیکس معاف کرنے کے مطالبے کو بھی تسلیم کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں تقریباََپانچ سو،چھ سو دکانیں جلی ہیں،متاثرہ لوگ سڑکوں پر آگئے ہیں فوری سروے کرکے ان کی بحالی کے اقدامات کیے جائیں۔ فائر برگیڈ کا کام ہے کہ ڈھائی سے تین منٹ میں پیشہ وارانہ مہارت و صلاحیت استعمال کرتے ہوئے آگ بجھانے کی کوشش کی جائے لیکن گاڑیاں جب پہنچیں ہیں ان کے پاس پانی بھی نہیں تھا جس کے نتیجے میں یہ آگ پھیلتی چلی گئی ان اداروں میں کام کرنے والوں کی درست طریقے سے ٹریننگ ہو اور سیاسی بھرتیاں نہ ہوں تو یہ ا دارے صحیح طور پر یہ کام کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر جماعت اسلامی اور الخدمت کے رضاکاروں نے رات بھرلوگوں کی مدد کی ہے جو ہم سے ہوسکتا تھا ہم نے کیا ہے۔ ہمارے رضاکار ریاستی اداروں کا بدل نہیں۔ حکومتی اداروں کا کام ہوتا ہے حادثوں کی صورت میں اپنا کردار ادا کریں۔ حکومتی شخصیات کو یہاں پر آکر وزٹ کرنا چاہیے یہ کہنا کہ تیس چالیس دکانیں جلی ہیں آکر دیکھیں تو سہی کتنے بڑے پیمانے پر یہ آگ لگی ہے صرف بیانات دینے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔