میانمر میں فوج مخالفین کیخلاف بڑی کارروائی کا خدشہ

243

نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میانمر میں کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور تشدد کو فوراً ختم کرنے کی اپیل کی۔ عالمی ادارے نے ان تمام اقدامات کو یقینی بنانے پر زور دیا جن سے شہریوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی جانب سے بدھ کے روز یہ بیان ایسے وقت جاری کیا گیا ہے جب راکھین صوبے میں میانمر کی فوجی جنتا اور ایک بڑے عسکری گروہ کے جنگجوؤں کے درمیان تشدد کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ سلامتی کونسل نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ پیش رفت نے بالخصوص روہنگیا مہاجرین اور اندرونِ ملک بے گھر ہونے والے افراد کی رضاکارانہ، محفوظ، باعزت اور پائیدار واپسی کے لیے سنگین چیلنج پیدا کردیے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق فوجی جنتا چن صوبے میں بڑے پیمانے پر بھاری ہتھیار اور فوج تعینات کر رہی ہے، جس کی وجہ سے وہاں سے ان ملیشیا گروہوں کو نکالنے کے لیے فوجی حملے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، جو یکم فروری کو فوج کے ذریعے آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت کو معزول کرنے کے خلاف وجود میں آئی ہے۔سلامتی کونسل کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کے ارکان میانمر میں تشدد کے حالیہ واقعات میں اضافے پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ وہ تشدد کو فوری ختم کرنے اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اپیل کرتے ہیں۔ برطانیہ کی جانب سے تیار کردہ بیان کے مسودے میں میانمر کی فوج سے حتی الامکان تحمل سے کام لینے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم میانمر کے عوام کی خواہش اور مفادات کے مطابق مذاکرات اور مفاہمت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ سلامتی کونسل نے تمام ضرورت مند افراد تک انسانی امداد کی ترسیل کی بھی اپیل کی۔