گزشتہ برس ساڑھے12 ہزارطلبہ کی خودکشی

245

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) کورونا سے متاثر ہونے کے بعد 2020ء بھارتی طلبہ کی خودکشیوں کے حوالے سے بدترین سال رہا، جس میں ساڑھے 12 ہزار طلبہ و طالبات نے خودکشی کی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ ملک میں یومیہ 34 طلبہ کا تناسب بنتا ہے اور ہر ریاست میں ایک سے زائد طالب علم نے خودکشی کی۔ بھارتی حکام کے مطابق 2019ء کے مقابلے میں 2020ء میں طلبہ کی خودکشی کے واقعات میں 21 فیصد اضافہ ہوا۔ 1995ء سے 2020ء تک بھارت میں ایک لاکھ 80 ہزار طلبہ خودکشی کرچکے ہیں۔اس حوالے سے 2020ء سب سے بدترین سال رہا۔ حالاں کہ اس سال کورونا کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند تھے اور امتحانات کا دباؤ بھی نہ تھا، کیوں کہ بیشتر طلبہ کو بغیر امتحان ہی اگلی کلاسوں میں ترقی دے دی گئی، اس کے باوجود یہ صورتحال سنگین ہے۔ 2020ء میں ساڑھے 12 ہزار میں سے 53 فیصد طلبہ کا تعلق 6 ریاستوں سے تھا، جن میں مہاراشٹر، اڑیسہ، جھاڑکھنڈ، مدھیہ پردیش، تمل ناڈو اور کرناٹک شامل ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں اچھے تعلیمی اداروں میں داخلے کی دوڑ، بہتر تعلیمی کارکردگی اور بہترین نوکری ملنے کی خواہش کے بوجھ تلے دب کر طلبہ کی خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، تاہم مودی حکومت انتہاپسندی کے فروغ میں مصروف ہے۔