الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کیلئے سندھ حکومت کو 15دن کاوقت د یدیا

279

 الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کو 15دن کاوقت دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013کے مروجہ قوانین میں ضروری ترامیم کرکے نقشہ جات و ضروری ڈیٹا الیکشن کمیشن کو فراہم کرے بصورت دیگر الیکشن کمیشن یکم دسمبر 2021سے موجودہ قوانین کے مطابق حلقہ بندی کا آغازکردے گااور حلقہ بندی کی تکمیل کے بعد صوبہ میں فوری بلدیاتی الیکشن کے شیڈول کا اعلان کر دیا جائے گا۔بدھ کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق الیکشن کمیشن میں صوبہ سندھ اور وفاقی دارالخلافہ اسلام آباد میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی۔کیس کی سماعت ممبران الیکشن کمیشن شاہ محمد جتوئی اور نثا ر احمد درانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔صوبائی گورنمنٹ کی طرف سے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سندھ پیش ہوئے ۔الیکشن کمیشن میں سندھ میں انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے کیس کی سماعت6 اکتوبر 2021 کو ہوئی تھی جس میں صوبائی حکومت سندھ کو ایک ماہ کا وقت دیا گیاتھا کہ وہ الیکشن کمیشن کو سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے مروجہ قوانین میں ترامیم نقشہ جات و دیگر ڈیٹا فراہم کرے تاکہ صوبہ میں حلقہ بندی اور بلدیاتی الیکشن کا انعقا د ممکن بنایا جا سکے یاد رہے کہ سندھ میں بلدیاتی اداروں کی معیاد 30اگست 2020کو ختم ہوئی تھی ۔ الیکشن کمیشن نے صوبہ میں حلقہ بندی اور الیکشن کے انعقاد کے لئے متعدد مراسلے جاری کئے ، اجلاس طلب کئے اور کیس کی سماعت کی گئی لیکن الیکشن کمیشن کو صوبہ میں حلقہ بندی اور الیکشن کے انعقاد کے لئے ضروری معاونت فراہم نہیں کی گئی ۔ مذکورہ کیس کی سماعت کے دوران سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے کمیشن کو بتایا کہ سندھ گورنمنٹ ضروری قانون سازی پر کام کر رہی ہے جس کے لئے وقت درکار ہے لیکن کوئی ٹائم فریم دینے سے گریز کیا ۔الیکشن کمیشن نے تما م حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے صوبائی حکومت کو 15دن کاوقت ہے دیا کہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013کے مروجہ قوانین میں ضروری ترامیم کرکے نقشہ جات و ضروری ڈیٹا الیکشن کمیشن کو فراہم کرئے بصورت دیگر الیکشن کمیشن یکم دسمبر 2021سے موجودہ قوانین کے مطابق حلقہ بندی کا آغازکردے گااور حلقہ بندی کی تکمیل کے بعد صوبہ میں فوری الیکشن کے شیڈول کا اعلان کر دیا جائے گا۔ وفاقی دارالخلافہ اسلام آبادمیں الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے سماعت کے دوران سیکرٹری وزرات داخلہ نے بھی موقف اختیار کیا کہ ضروری قانون سازی کے لئے وقت درکار ہے ۔ انہوں نے بھی ٹائم فریم دینے سے گریز کیا۔ یاد رہے کہ وفاقی دارالخلافہ اسلام آباد میں 14فروری 2021کو بلدیاتی اداروں کی معیاد ختم ہوئی تھی اس سلسلے میں متعدد مراسلوں اور میٹنگز کے بعد وزارت داخلہ نے حلقہ بندی کے لئے الیکشن کمیشن کو مطلع کیاتھاکہ اسلام آباد میں 50یونین کونسلیں ہوں گی ۔الیکشن کمیشن نے مذکورہ بالا تعداد کے مطابق حلقہ بندی کا شیڈول جاری کیا ۔جب حلقہ بندی کا کام تکمیل کے قریب تھا تو وزارت داخلہ نے اپنی چٹھی جس میں یونین کونسلوں کی تعداد بتائی گئی تھی وہ بغیر کسی وجہ کے یکطرفہ طور پر واپس لے لی جس کی وجہ سے الیکشن کمیشن حلقہ بندی کا کام مکمل نہیں کر سکا ۔ دوران سماعت الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت سندھ اور وزارت داخلہ کے موقف کا سختی سے نوٹس لیا الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وزرات داخلہ کو 10دن کی مہلت دی جاتی ہے کہ وہ ضروری قانون اور حلقہ بندی کے لئے ضروری دستاویزات مذکورہ بالاوقت کے اندر فراہم کرے بصورت دیگر الیکشن کمیشن پہلے سے مہیا کردہ 50یونین کونسلوں کے مطابق حلقہ بندی کی تکمیل کے بعد وفاقی دارالخلافہ میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈو ل جاری کر دے گا ۔